Book Name:Gharelu Zindagi Ki Sunnatain aur Adaab
میں پانچوں نمازیں پڑھوں باجماعت ہو توفیق ایسی عطا یاالٰہی!
دے شوقِ تِلاوت دے ذوقِ عبادت رہوں باوُضو میں سدا یاالٰہی!
ہو اَخلاق اچّھا ہو کِردار سُتھرا مُجھے متّقی تُو بنا یاالٰہی!([1])
پیارے اسلامی بھائیو! ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا مَعْمُول مبارَک تھا کہ فرائِض، واجبات، نیکی کی دعوت اور دیگر عبادات وغیرہ جو مسجد میں کرتے، وہ تو کرتے ہی تھے، اس کے ساتھ ساتھ آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ گھر میں بھی خُوب عبادت کیا کرتے تھے۔ مسلمانوں کی پیاری اَمِّی جان حضرت عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُا سے کسی نے پوچھا: محبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا نوافِل سے مُتَعَلِّق کیا مَعْمُول تھا؟ فرمایا: آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ظُہر سے پہلے 4 رکعتیں گھر میں ادا فرماتے، پِھر مسجد میں تشریف لے جاتے، نمازِ ظہر باجماعت ادا فرماتے، پِھر گھر تشریف لاتے اور دو رکعتیں ادا فرماتے۔ یونہی مغرب کی نماز باجماعت ادا فرماتےاورپھرگھر تشریف لاتے تو 2 رکعتیں ادا فرماتے، پِھر عشا کی نماز مسجد میں ہوتی، اس کے بعد بھی گھر آ کر 2 رکعتیں ادا فرمایا کرتے تھے۔ ([2])
صحابئ رسول ہیں: حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُما ۔ آپ مسلمانوں کی اَمِّی جان حضرت میمونہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُا کے بھانجے ہیں۔ آپ اُس وقت چھوٹی عمر کے تھے، فرماتے ہیں: ایک رات میں اپنی خالہ جان حضرت مَیْمُونہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُا کے گھر ٹھہرا، اُس رات پیارے آقا صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے عشا کی نماز پڑھی، پِھر گھر تشریف لے آئے، گھر میں آپ صَلَّی