Book Name:Ghous e Pak Ka Ilmi Maqam
امام اِبنِ قُدَامَہ حنبلیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی بارگا ہ میں حضرت غَوثُ الاعظم،شیخ عبد القاد ر جیلانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے بارے میں سُوال کیا گیا تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے جواب دیا: ہم نے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی عمر کا آخری حصہ پایا اور آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے مدرسے میں مقیم رہے ،ہمارا اس طرح خیال رکھا جاتا کہ کبھی غوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اپنے شہزادے حضرت یحییٰرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کوہماری جانب بھیجتے، وہ ہمارے لیے چراغ جَلاتے اورآپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ ہمارے لیے اپنے گھر سے کھانا بھیجتے۔( سیر اعلام النبلاء،الشیخ عبد القادربن ابی صالح ،۱۵/۱۸۳)
پیارے اسلامی بھائیو!آپ نےسنا کہ حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ علمِ دین سیکھنے والے طلبۂ کرام پر کیسی شفقت فرمایا کرتے تھے کہ اُن کیلئے اپنے گھر سے کھانا بھیجا کرتے تھے، لہٰذا ہمیں بھی چاہئے کہ دِینی طلبہ کی ضروریات کا اپنی اپنی استطاعت کے مطابق خُوب خُوب خیال رکھا کریں، مثلاًجن سے بن پڑے بالخصوص غریب طلبۂ کرام کے لیے دِینی کتابیں،کپڑے،موسِم کے لحاظ سے رہائش کی ضروریات پوری کرنے میں رِضائے اِلٰہی اوردِیگر اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ اپناحصہ مِلا کر دِین کی مدد کرنے والوں میں شامل ہو جائیں،کیامعلوم کہ اِس نیک عمل کی برکت سے ہماراپاک پروردگار ہم سے ہمیشہ کے لیے راضی ہوجائے، کیامعلوم کہ اِس نیک عمل کی برکت سے ہمیں مغفرت کا پروانہ مِل جائے،دیکھئے!جس طرح ہم اپنے بچوں کواچھے سے اچھاکھاناکھلانا پسند کرتے ہیں، اچھے سے اچھا لباس پہنے ہوئےدیکھنا پسند کرتے ہیں،ذرا سوچئے!سردی کے موسم میں ہم اپنے بچوں کا کتنا خیال کرتے ہیں کہ کہیں میرے لال کوسردی نہ لگ جائے،میرے بیٹے کی طبیعت تو ایسی ہے کہ نہ ہی ہلکی سی ٹھنڈی ہوابرداشت کر سکتاہے، نہ ہی گرم ہواکاہلکا سا جھونکا،اِسی طرح علمِ دِین حاصل کرنے والے طلبائے کرام کے لیے بھی غورکریں کہ ان کوبھی کئی بنیادی ضروریاتِ زندگی کی ضرورت ہوگی جوکہ ہرجگہ آسانی سے دَستیاب نہ ہوتی ہوں گی۔