Book Name:Ghous e Pak Ka Ilmi Maqam
حضرت شیخ محمد بن یحییٰ تادفیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:جب آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے عِلْمِ دِین حاصل کرلیا توآپ درس و تدریس اورفتویٰ دینےکے منصب پر جلوہ افروز ہوئے۔اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو نیکی کی دعوت دینے اور علم و عمل کو عام کرنے میں مصروف ہو گئے،چُنانچہ دُنیا بھر سے عُلما آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی بارگاہ میں عِلْمِ دین سیکھنے کے لئے حاضر ہوتے، اس وقت بغداد میں آپ کے مرتبے کا کوئی نہ تھا۔([1])آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ علم کاسَمُنْدَرتھے ،آپ کو عِلْمِ فقہ، عِلْمِ حدیث، عِلْمِ تفسیر، عِلْمِ نَحْو اور عِلْمِ ادب وغیرہ عُلوم پر مکمل مہارت حاصل تھی ،جب آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کو آپ کے اُستادوں نے عِلْمِ حدیث کی سَنَد دی تو فرمانے لگے: اے عبدُالقادر الفاظِ حدیث کی سَنَد تو ہم آپ کو دے رہیں ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ حدیث کے معانی و مفہوم کا سمجھنا تو ہم نے آپ ہی سے سیکھا ہے۔([2])
پیارے اسلامی بھائیو!حُضُورغوث ِپاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کوعِلْمِ دِین کے پھیلانے کا اِس قدر ذَوق و شوق تھا کہ آپ اپنا وقت بالکل ضائع نہیں فرماتے تھےاورعلمی کاموں ہی میں اکثر مصروف رہتے، دوسرے شہروں کے طَلَبہ بھی آپ کی تعریفات اورعُلوم و فُنون میں مہارت کے چرچے سُن کرآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی خدمت میں عِلْمِ دین حاصل کرنے اورآپ کے فیض سے برکتیں لُوٹنے کے لئےحاضر ہوتے رہے، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ علم و عمل کےایسے پیکر تھے کہ جو بھی آپ کےپاس علم حاصل کرنے کے لئے حاضر ہوتا، وہ خا لی ہاتھ نہ لوٹتا تھا ،آئیے!آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے علم و عمل اوردرس وتدریس کی خوبیوں اور علمی خدمات کے بارے میں سُنتے ہیںچُنانچہ