Book Name:Ghuas e Pak Ki Nashihatain

یہ دروازہ اس کے لئے کب بند کر دیا جائے گا۔([1])

یہ حدیثِ پاک بیان کرنے کے بعد حُضُور غوثِ پاک، شیخ عبد القادِر جیلانی   رَحْمَۃُ  اللہ  عَلَیْہ  نے فرمایا: اے لوگو...! لپک پڑو...! جب تک زِندگی کا دروازہ کھلا ہوا ہے، اپنی سانسوں کو غنیمت جانو، عنقریب یہ دروازہ بند کر دیا جائے گا۔ جب تک تم میں طاقت و ہمت ہے، نیک اَعْمال کو غنیمت جانو! جب تک توبہ کا دروازہ کھلا ہواہے، اسے غنیمت جانو!   دُعا کا دروازہ کھلا ہوا ہے، دُعا مانگنے کو غنیمت جانو! نیک لوگوں کی صحبت میں بیٹھنے کا دروازہ کھلا ہے، اسے غنیمت جانو!

اے لوگو! تم نے جو نقصان کر لیا، اسے پُوراکرو! جو (گناہوں کی نجاست) دامن پرلگا بیٹھے ہو، اسے دھو ڈالو! جو بُرائیاں کی ہیں، انہیں ٹھیک کرو...! دِل پر جو گُنَاہوں کی سیاہی چڑھا بیٹھے ہو، اسے صاف کرو! جو تم نے (ناحق) لیا ہے، واپس لوٹا دو!   اپنے مالِک و مولیٰ (یعنی پیارے رَبِّ کریم) کی نافرمانی سے واپس لوٹ آؤ...!  اللہ  کریم کے دروازے پر حاضِر ہو جاؤ...! یہاں کوئی نہیں ہے، صِرْف  اللہ  خالِق و مالِک ہے، اگر تم اس کے دَرْ پر حاضِر ہو تو اُس کے بندے ہو، اگر تم مخلوق کی طرف متوجہ ہو (مثلاً مال و دولت کمانے میں لگے ہوئے ہو اور اس وجہ سے  اللہ  پاک کے دَرْ پر حاضِری نہیں دیتے،  اللہ  پاک کو بھولے بیٹھے ہو تو تُم  اللہ  پاک کی بندگی نہیں کر رہے بلکہ) مخلوق کے بندے بنے ہوئے ہو۔

اے انسان! سستی مت کر...! کیونکہ سستی ہمیشہ کی محرومی اور شرمندگی کا سبب ہے۔ اپنے اَعْمال اچھے کر...!  اللہ  پاک دُنیا و آخرت میں تم پر انعام فرمائے گا۔


 

 



[1]...زُہد لابن مبارک،صفحہ:76، حدیث:117 ۔