Book Name:Ghuas e Pak Ki Nashihatain

نصیب ہیں وہ عاشقانِ اَوْلیاء جو دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہو کر درس و بیان کی سَعَادت حاصِل کرتے ہیں۔  اللہ  پاک ہمیں نیکی کی دعوت دینے کا نہ ختم ہونے والا جذبہ نصیب فرمائے۔

 اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم۔ 

آئیے! حُضُور غوثِ پاک  رَحْمَۃُ  اللہ  عَلَیْہ  کے ان انقلابی بیانات میں سے عِلْم و حکمت اور نصیحت کے مدنی پھول سننے کی سعادت حاصِل کرتے ہیں:   

(نصیحت:2):  اللہ  پاک کا پیارا بنانے والا عَمَل

11 جمادی الآخر، 545 ہجری کو حُضُور غوثِ اعظم  رَحْمَۃُ  اللہ  عَلَیْہ نے اپنےمدرسے میں بیان فرمایا، اس دوران آپ نے فرمایا: اے مال دارو! اگردُنیا و آخرت کی بھلائی چاہتے ہو تو اپنے مال کے ذریعے غریبوں  سے ہمدردی کرو ! پھر غوثِ پاک  رَحْمَۃُ  اللہ  عَلَیْہ  نے ایک حدیثِ پاک بیان فرمائی: ([1])  اللہ  پاک کے آخری نبی،رسولِ ہاشمی  صَلّی  اللہ  عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: لوگ  اللہ  پاک کے عِیَال ہیں،  اللہ  پاک کا زیادہ پیارا وہ ہے جو  اللہ  پاک کے عیال کو زیادہ فائدہ پہنچانے والا ہو۔([2])

غوث پاک کے مبارک بیان کی وضاحت: عِیَال؛ عَوْل سے بنا ہے،اس کا معنی ہے محتاجی۔وہ لوگ جن کا نفقہ، خرچ وغیرہ آدمی پر لازِم ہوتا ہے، مثلاً زوجہ، اولاد وغیرہ،  وہ آدمی کے عیال کہلاتے ہیں۔ حُضُور غوثِ پاک  رَحْمَۃُ  اللہ  عَلَیْہ  نے اپنے بیان میں جو حدیثِ پاک ذِکْر فرمائی، اس میں تمام انسانوں کو  اللہ  پاک کا عیال کہا گیا ہے، مطلب یہ ہے


 

 



[1]...فتح الرحمٰن، صفحہ:127۔

[2]...موسُوعہ ابنِ ابی دُنیا، کتاب: قضاء الحوائِج، جلد:4، صفحہ:159، حدیث:24۔