Book Name:Eman Ki Hifazat
(تذکرۃ الاولیاء، ذکر امام احمد حنبل، الجزء الاول، ص۱۹۹)(صراط الجنان،۱/۲۶۳)
اے عاشقانِ اولیا!آپ نے سنا کہ ہمارے بُزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کس قدر خوفِ خداکےپیکر ہوا کرتے تھے،ان کی پوری زندگی شریعت و سُنّت کے مطابق گزرتی تھی،ان کا ہر ہر لمحہ یادِالٰہی میں گزرتاتھا،یہ حضرات سچے عاشقِ رسول اورنفس و شیطان کی چالوں سے اچھی طرح آگاہ تھے مگر اس کےباوجودایمان کی حفاظت کےمعاملے میں بہت ڈرتے،ایمان چھن جانے کے خوف سے تھر تھر کانپتے اورپیارےآقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَکی تعلیمات کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے دینِ متین پر ثابت قدمی رہتے۔لہٰذا ہمیں بھی انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام،صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اور اپنے بزرگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے اللہ پاک کی خفیہ تد بیر سے ڈرتے ہوئے ایمان کی حفاظت کا جذبہ اپنے اند راُجاگرکرنا چاہیے اور نیک اعمال پر کمر بستہ ہوکر اللہ پاک کی بارگاہ میں بُرے خاتمے سے بچنے کی دعا کرتے رہنا چاہیے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اےعاشقانِ رسول!ایمان کی حفاظت کرنا اللہ پاک کے فضل وکرم کے ساتھ ساتھ بندے کے اختیار میں بھی ہوتا ہے،لہٰذا بندے کو چاہئے کہ وہ اپنے ایمان کی سلامتی کیلئے اللہ پاک کی بارگاہ میں دعا کرے،گناہوں سے بچتے ہوئے خود کو نیکیوں میں مشغول رکھے۔اگر ہم چاہتے ہیں کہ دنیا سے جاتے وقت ہمارا ایمان سلامت رہے تو اس کے لئے ہمیں ان تمام کاموں سے بچنا ہوگا،جو ایمان ضائع کرنے کا سبب بنتے ہیں،جن کی وجہ سے بندہ اس عظیم دولت سے محروم ہوجاتا ہے۔آئیے!ایمان ضائع