Book Name:Eman Ki Hifazat
ہے ۔حضرت ابو اسحاق فزاری رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:ایک شخص اکثر ہمارے پاس بیٹھا کرتا اور اپنا آدھا چہرہ ڈھانپ کر رکھتا تھا، ایک دن میں نے اس سے کہا:تم ہمارے پاس کثرت سے بیٹھتے ہو اوراپنا آدھا چہرہ ڈھانپ کر رکھتے ہو ،مجھے ا س کی وجہ بتاؤ۔اس نے کہا: میں کفن چور تھا، ایک دن ایک عورت کو دفن کیا گیا تو میں اس کی قبر پر آیا، جب میں نے ا س کی قبر کھود کر اس کے کفن کو کھینچا تو ا س نے ہاتھ اٹھا کر میرے چہرے پر تھپڑ مار دیا۔ پھر اس شخص نے اپناچہرہ دکھایا تو اس پر 5 اُنگلیوں کے نشان تھے۔ میں نے اس سے کہا: اس کے بعد کیا ہوا؟ اس نے کہا :پھر میں نے ا س کا کفن چھوڑ دیا اور قبر بند کر کے اس پر مٹی ڈال دی اور میں نے دل میں پکاارادہ کر لیا کہ جب تک زندہ رہوں گا کسی کی قبر نہیں کھودوں گا۔
حضرت ابو اسحاق فزاری رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:میں نے یہ واقعہ حضرت سَیِّدُنا امام اوزاعی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کو لکھ کر بھیجا تو انہوں نے مجھے لکھا:اس سے پوچھو:جن مسلمانوں کا انتقال ہوا کیاان کا چہرہ قبلے کی طرف تھا ؟میں نے اس کے بارے میں اُ س کفن چور سے پوچھا تو اس نے جواب دیا:ان میں سے زیادہ تر لوگوں کا چہرہ (Face)قبلے سے پھرا ہوا تھا۔میں نے ا س کا جواب حضرت سَیِّدُنا امام اوزاعی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کو لکھ کر بھیجا تو انہوں نے مجھے تحریر بھیجی،جس پر 3 مرتبہ’’اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّاۤ اِلَیْہِ رَاجِعُونْ‘‘لکھا ہوا تھا اور ساتھ میں یہ تحریر تھا:جس کا چہرہ قبلے سے پھرا ہو اتھا اس کی موت دینِ اسلام پر نہیں ہوئی،تم اللہ پاک سے اس کی معافی،مغفرت اور ا س کی رضا طلب کرو۔
( صراط الجنان ،۳/۱۳۷) (روح البیان، الانعام، تحت الآیۃ: ۷۰، ۳/۵۱)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارےاسلامی بھائیو!بیان کردہ اسباب وہ ہیں جو بُرے خاتمے کا باعث بن