Book Name:Naza aur Qabr Ki Sakhtian-1442

ایسی سختیاں ، بَلا کی دُشواریاں اور ہم کمزور...! قبر وحشر اور جہنّم کی ہولناکیوں ، کڑے عذابات سے نجات ملنے کا صرف ایک ہی طریقہ ، اور وہ ہے : ایمان۔ اللہ نہ کرے ، اللہ نہ کرے ، ایسے کڑے وقت میں ، نزع کی اِن دشواریوں میں کہیں ایمان ہاتھ سے چُھوٹ گیا تو ہمارا کیا بنے گا...؟  آہ! آہ! آہ! موت کے وقت ایمان چھیننے کے لئے شیطان طرح طرح کے ہتھ کنڈے استعمال کرے گا ، یہاں تک کہ ماں باپ کا رُوپ دھار کر بھی ایمان پر ڈاکے ڈالے گا ، یقیناً وہ ایسا نازُک موقع ہو گا کہ بس جس پر اللہُ رَحْمٰن کا خاص کرم واحسان ہو گا وہی کامیاب وکامران ہو گا ، صِرْف اسی کا ایمان سلامت رِہ پائے گا۔

 میرے آقا اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلسنت ، مولانا شاہ امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  فتاوی رضویہ ، جلد : 9 ، صفحہ : 83 پر امام اِبْنُ الْحَاجّ مکی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کا قول نقل کرتے ہیں ، جس کا خلاصہ ہے : دَمِ نزع (یعنی جب رُوح قبض کی جا رہی ہوتی ہے ، موت کے ہوش رُبا جھٹکے لگ رہے ہوتے ہیں ، 300 تلواروں کے وار سے بھی سخت تکلیف ہو رہی ہوتی ہے ، اس کڑے وقت) 2 شیطان آدمی کے دونوں پہلو پر آکر بیٹھتے ہیں ، ایک اُس کے باپ کی شکل بن کر ، دوسرا ماں کی شکل میں ، یہ دونوں شیطان اسے اسلام چھوڑ کر کافِر ہو جانے کی ترغیب دیتے ہیں۔ ([1])

بوقتِ نزع آقا! نہ ہو جاؤں کہیں برباد       مِرا اِیْمان رکھ لینا سلامت یارسُولَ اللہ

ترے رَبّ کی قسم! میں لائقِ نارِ جہنّم ہوں    بچا سکتی ہے بَس تیری شفاعت یارَسُول اللہ([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

آہ! اے عاشقانِ رسول! نہ جانے اُس وقت ہمارا کیا بنے گا! موت لمحہ بہ لمحہ قریب


 

 



[1]...فتاوی رضویہ ، جلد : 9 ، صفحہ : 83بتغیر قلیل۔

[2]...وسائِلِ بخشش ، صفحہ : 328۔