Book Name:Naza aur Qabr Ki Sakhtian-1442
کس قدر جوش پہ ہے حق کی عطا آج کی رات پائیں گے سارے طلب سے بھی سِوا آج کی رات
مغفرت ڈھونڈتی پھرتی ہے گنہ گاروں کو مہرباں کتنا ہے بندوں پہ خُدا آج کی رات
کوئی محروم نہ رہ جائے زمیں پر سائِل آسمانوں سے یہ آتی ہے صدا آج کی رات
آج کی رات نہ غفلت میں گزاری جائے رَبِّ اکبر کی کرو حمد وثنا آج کی رات
اللہ پاک آج کی اس بابرکت رات کے صدقے ہم سب کو مغفرت کی خیرات نصیب فرمائے ، سچی توبہ کی توفیق ملے ، گناہوں سے نفرت ہو ، نیکیوں کی کَثْرت ہو ، اللہ پاک اور اس کے پیارے حبیب صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم کی رضا آج کی رات ہم سب کو نصیب ہو جائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ رسول! اللہ پاک کا کروڑ ہا کروڑ احسان ہے کہ اس نے یہ رحمتوں ، مغفرتوں والی رات ہمیں عطا فرما دی ، اُس کی رحمت ہو جائے ، محبوبِ رحمٰن ، سلطانِ دو جہاں صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی نَظْرِ عِنَایت ہو جائے تو شایَد ہم گنہگاروں کی بخشش کی کوئی صُورت بَن جائے ، ورنہ مُعَامَلہ بہت نازُک ہے۔ شیخ الاسلام حضرت بہاء الدین زکریا ملتانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ سے کون واقف نہیں...! آپ چھٹی صدی ہجری کے مشہور ومعروف بزرگ ہیں ، بہت بلند رُتبہ عالم ، عابِد ، زاہِد ، متقی ، پرہیز گار اور ولئ کامِل تھے ، ایک مرتبہ آپ پر خوفِ خُدا کا اتنا غلبہ ہوا کہ آپ حجرہ شریف میں داخِل ہوئے ، دروازہ بند کیا اور سجدہ میں گر کر توبہ واستغفار کرنے لگے ، آنکھوں سے آنسو جاری تھے ، خوفِ خُدا سے سینہ اُبَل رہا تھا ، اتنا روئے ، اتنا روئے کہ مُصَلّا آنسوؤں سے تَر ہو گیا ، آپ کے صاحبزادے اور مریدِیْن اچانک اس