Book Name:Naza aur Qabr Ki Sakhtian-1442
طرف مشکلات ہی مشکلات اور ہم...!! گناہوں کی کَثْرَت سے دِل سیاہ ، جسم بوجھل ، جگر چھلنی اور پاؤں زخمی...!! آہ! کیا ہو گا...؟؟ ہائے ہائے وہ نزع کی سختیاں ، جسم سے رُوح نکلنے کے وہ دَرْدناک جھٹکے...!!
نَزْع کے دُشْوار و پُرخار لمحے
اے عاشقانِ رسول! تصور تو کیجئے! وہ کتنے مشکل لمحات ہوں گے ، جب مَلَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلام تشریف لائیں گے ، ہمارے ماں باپ ، رشتہ دار ، دوست اَحْباب دیکھتے ہی رِہ جائیں گے ، کسی پہلوان کی پہلوانی کام آئے گی ، نہ کسی مالدار کا مال ہی اسے چھڑا پائے گا ، ڈاکٹروں کے ہاتھ بندھ جائیں گے ، سائنسی آلات ، بڑی بڑی مشینیں سب جواب دے جائیں گی ، ایک جھٹکے کے ساتھ رُوح جسم سے کھینچ لی جائے گی ، اس کے ساتھ ہی ایک آخری ہچکی آئے گی ، سانس اَٹک کر اچانک سے بَند ہو جائے گی اور بَس...! بینک بیلنس ، گاڑی بنگلہ ، کاروبار ، مال ودولت ، سامانِ عیش وعشرت سب دھرے کا دھرا رِہ جائے گا اور ہم ہمیشہ ہمیشہ کے لئے اس فانی دُنیا کو چھوڑ کر رخصت ہو چکے ہوں گے ، پھر کبھی پلٹ کر یہاں آنا نہیں ہو گا۔
کوئی پیش چلی ، نہ عُذر ، نہ انکار ہوا جب بشر موت کے پنجے میں گرفتار ہوا
کوئی ساتھ ہوا نہ مَر کے بجز زیرِ کفن پہلی منزل سے ہی ہر اِک جُدا یار ہوا
جیتے جی بہت یار تھے صوفی اپنے قبر میں ایک بھی نہ آکر مددگار ہوا
کاش! کاش! کاش! بات یہیں تک رہتی تَو چلو خیر تھی مگر مُعَاملہ ایسا بھی آسان نہیں ، رُوْح نکلنے کی تکلیفیں... الامان والحفیظ!
حضرت امام حسن بصری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : غیبوں پر خبردار ، سرکارِ ذی وقار صَلَّی