Book Name:Mout Ki Yad Kay Fazail Shab e Qadr 1442
عمر رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا فرماتے ہیں : رسولِ اکرم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے میرا کندھا پکڑ کر فرمایا : “ دنیا میں یوں رہو گویا تم مسافر ہو یا راہ چلتے۔ حضرت عبدُ اللہ بن عمر رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا فرماتے تھے : جب تم شام پالو تو صبح کے منتظر نہ رہو اور جب صبح پالو تو شام کی اُمید نہ رکھو اور اپنی تندرستی سے بیماری کے لیےاور زندگی سے موت کے لیے کچھ سامان لے لو۔ (بخاری ، کتاب الرقاق ، باب قول النبی صلی اللہ علیہ وسلم : کن فی الدنیا۔ ۔ الخ ، ۴ / ۲۲۳ ، حدیث : ۴۶۱۶)
اللہ پاک ہمیں دنیا کی حقیقت کو سمجھنے اور اس کی رنگینیوں سے دھوکہ نہ کھانے کی توفیق عطا فرمائے ، اٰمین۔ (تفسیر صراط الجنان ، 8 / 171 ملتقطاوملخصاً)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد
پیارے پیارےاسلامی بھائیو!تاجدارِرِسالتصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اور انبیائے کرام عَلَیْھِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام موت کو کثرت سے یاد کیا کرتے اور لوگوں کو اس کی یاد دلایا کرتے تھے ، چنانچہ
روایات میں ہے : حضرت عیسٰی عَلَیْہِ السَّلَام جب موت کا ذِکْر سنتے تو ان کے جسم سے خون کے قطرے گِرنے لگتے۔ حضرتِ داؤد عَلَیْہِ السَّلَامجب موت اور قیامت کا ذکر کرتے تو ان کی سانسیں اُکھڑ جاتیں اور بدن پر لرزہ طاری ہوجاتا ، جب رحمت کا ذکر کرتے تو ان کی حالت سنبھل جاتی۔
رسولِ اکرمصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنےارشاد فرمایا : جب میں اپنی آنکھیں جھپکتا ہوں تو مجھے یہ گمان ہوتا ہے کہ میری پلکیں مِلنے سے پہلے میری روح قبض کر لی جائے گی۔ جب نظر اٹھاتا ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ نظر نیچی کرنے سے پہلے میرا وصال ہو جائے