Book Name:Mout Ki Yad Kay Fazail Shab e Qadr 1442
کامیاب و عَقْل مند وہی ہے جو دوسروں کو مرتا دیکھ کر اپنی موت یاد کرے اور قبْرو آخِرت کی تیاری کرلے ، جیسا کہ بزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہم کا ارشادہے :
“ اَلسَّعِیدُ مَنْ وُعِظَ بِغَیرِہٖ یعنی سعادت مندوہ ہے جو دوسروں سے نصیحت حاصل کرے۔ “
(اتحاف السادة ، کتاب ذ کر الموت وما بعدہ ، الباب الاول فی ذکر الموت... ۱۴ / ۳۲)
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!موت کی یاد کے لیے جہاں تصورِ موت کرنا اور بزرگوں کے موت کی یاد کے واقعات پڑھنا بہت مفید ہے ، اسی طرح امیراہلسنت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکےرسائل “ قبرکی پہلی رات ، ویران محل ، مُردے کے صدمے ، مُردے کی بے بسی ، قبرکا امتحان ، قیامت کا امتحان ، پُراسرار بھکاری “ وغیرہ پڑھنے سے بھی موت کی یاد تازہ ہوگی او رانہی رسائل کے آڈیو بیانات مولانا محمد الیاس قادری ایپ(Maulana Muhammad Ilyas Qadri App) سے سُنے بھی جا سکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ قبرستان کی حاضری ، غسل ِمیت ، کفن دفن کے معاملات میں شامل ہونا بھی موت کی یاد دلاتاہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد
اے عاشقانِ رسول! عقل مندوہی ہے جو موت سے قبل موت کی تیاری کرتے ہوئے نیکیوں کا ذخیرہ اِکٹھا کر لے اور یوں قبر کی روشنی کا انتظام کر لے ، ورنہ قَبْرہرگز یہ لحاظ نہ کرے گی کہ میرے اندر کون آیا!امیرہو یا فقیر ، وزیرہو یا اُس کامشیر ، حاکم ہو یا محکوم ، افسر ہو یانوکر ، سیٹھ ہو یا ملازِم ، ڈاکٹر ہو یا مریض ۔ اگرکسی کے ساتھ بھی توشَۂ آخرت میں کمی رہی ، نماز یں قصدًا قضا کیں ، رَمَضان شریف کے روزے بِلا عذرِ شرعی