Book Name:Usman-e-Ghani Aur Muhabbat-e-Ilahi

اِلٰہی کی میم تک بھی نہیں پہنچ پایا۔ حقیقتاً اللہ پاک سے محبت کرنے والا وہی ہے جو اللہ پاک کی رِضا کا طلب گار ہے ، اللہ پاک کی ناراضی سے ڈرتا ہے ، اگر اُس سے کوئی گُنَاہ ہو بھی جائے تو جلد تَوبہ کرتا ہے ، اللہ پاک کو راضِی کرنے کی فِکْر میں رہتا ہے۔ کاش! حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے صدقے میں ہمیں بھی توفیق مِل جائے ، ہم بھی اللہ پاک کی رِضا کے تمنائی ہو جائیں۔ آہ! ہمیں دُنیا کی فِکْر رہتی ہے ، کاروبار کی فِکْر ، نوکری کی فِکْر ، پیسے کی فِکْر ، امتحانات کی فِکْر ، کھانے کی فِکْر ، پینے کی فِکْر ، پہننے کی فِکْر ، بَس ہر وقت دُنیا ہی کی فِکْریں ، انہی میں جکڑے رہتے ہیں ، نہیں ہوتی تو بس جنّت میں جانے کی فکر نہیں ہوتی ، جہنّم سے بچنے کی فِکْر نہیں ہوتی ، اِیْمان بچانے کی  فِکْر نہیں ہوتی ، اللہ پاک  کو راضِی کرنے کی فِکْر نہیں ہوتی ، کاش! حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے صدقے محبتِ اِلٰہی نصیب ہو جائے ، ہم بھی اللہ پاک کو راضِی کرنے اور اس کی ناراضی سے بچنے کے لئے فِکْر مند رہنے والے بن جائیں۔  

شیخِ  طریقت ، امیر اہلسنت ،  حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے بچپن شریف کی بات ہے کہ ایک بار آپ کی ہمشیرہ نے کسی بات پر کہہ دیا : الیاس! تمہیں اللہ پاک مارے گا (یعنی سزا دے گا)۔ اگرچہ اس وقت امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ بہت چھوٹی عمر کے تھے مگر ہمشیرہ کی یہ بات سنتے ہی سہم گئے اور اصرار کر کے ہمشیرہ کو بار بار کہا : بولو! اللہ پاک مجھے نہیں مارے گا ، بولو! اللہ پاک مجھے نہیں مارے گا۔ آخر ہمشیرہ سے یہ کہلوا کر ہی دَم لیا۔ ([1])   آئیے! مِل کر دُعا کرتے ہیں :

مُعَاف فضل و کرم سے ہو ہر خطا یارَبّ    ہو مَغْفِرت پئے سلطانِ انبیاء یارَبّ

نبی کا صدقہ سدا کے لئے تُو راضی ہو        کبھی بھی ہونا نہ ناراض یاخُدا یارَبّ


 

 



[1]...تعارف امیر اہلسنت ، صفحہ : 28۔