Book Name:Quran Aur Farooq e Azam
*حضرت عمر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے اسلام قبول کرنے سے اسلام کی عزت اور غلبے میں اِضافہ ہوا ، مسلمانوں کو حوصلہ ملا *حضرت عمر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے قبولِ اسلام کے بعد ہی مسلمانوں نے حرمِ پاک میں اعلانیہ نماز ادا کی *رسولِ اکرم ، نورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت عمر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو اپنا وزیر فرمایا*اسلام کی تمام اَہَم منصوبہ بندیوں میں حضرت عمر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اللہ پاک کے حبیب ، حبیبِ لبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے خصوصی مُشِیْررہے *ساری زِندگی حُضُور جانِ کائنات ، فخر موجودات صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں گزاری *خلیفۂ اَوَّل حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی وفات کے بعد کم و بیش 10 سال 6 ماہ اور آٹھ دن تک مسلمانوں کے خلیفہ اور اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن رہے ۔
پسِ صدیق اکبر مصطفےٰ کے سب صحابہ میں ہے بےشک سب سے اُونچا مرتبہ فاروقِ اعظم کا([1])
*آخر مسجدِ نبوی شریف میں ، نمازِ فجر پڑھاتے ہوئے ، ایک کافِر نے خنجر سے آپ پر حملہ کیا ، جس سے آپ زخمی ہوئے اور مدینۂ پاک میں شہادت کی موت پائی۔ حضرت صُہَیب رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے آپ کی نمازِ جنازہ پڑھائی اور روضۂ پاک میں حضور جانِ کائنات ، فخرِ موجودات صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے پہلو مبارک میں دَفْن ہوئے۔ ([2])
حیاتی میں تو تھے ہی خدمتِ محبوبِ خالق میں مزار اب ہے قریبِ مصطفےٰ فاروقِ اعظم کا
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی سیرتِ پاک کے بہت سارے پہلو ہیں ، ان میں سے ایک بہت اَہَم پہلو ہے : حضرت عمر فاروقِ اعظم