Book Name:Azadi Kisay Kehtay Hain
وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کثرت سے تیل استعمال فرماتے تھے *آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اتنا تیل لگاتے کہ مبارک زلفوں سے تیل کے قطرے ٹپک جاتے تھے۔ ([1]) *آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ایک دن چھوڑ کر دوسرے دن تیل لگانا پسند فرماتے تھے۔ ([2]) *سُنَّت یہ ہے کہ بِسْمِ اللہ پڑھ کر ہتھیلی پر تیل ڈال کر پہلے دونوں اَبْرُؤَوْں پر ، پھر دنوں آنکھوں کی پلکوں پر ، پھر سَر پر تیل لگایا جائے۔ اسی طرح داڑھی میں تیل لگاتے وقت بُچی (یعنی نچلے ہونٹ اور ٹھوڑی کے درمیانی بالوں) سے ابتداء کرنا سُنّت ہے۔ ([3])
پیارے اسلامی بھائیو! سُنَّت پر عمل کرتے ہوئے ، سُنّت طریقے کے مطابق کَثْرَت سے تیل لگانے کی عادَت ضرور بنائیے مگر سَر میں بَدْبُو نہ ہو ، عِمَامہ شریف میلا نہ ہو ، اس کا بھی اہتمام کیجئے ، مثلاً ممکن ہو تو خوشبودار تیل لگائیے ، سُنَّت کی نیت سے سَر پر سَر بند بھی باندھئے۔ اللہ پاک عمل کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین بجاہ النبی الامین صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
تیل کی بوندیں ٹپکتی نہیں بالوں سے رضا صبحِ عارِض پہ لٹاتے ہیں ستارے گیسو
وضاحت : اے رضا! سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی سرکار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی مبارک زُلْفوں سے جو تیل کی بوندیں ٹپک رہی ہیں ، مجھے تَو یہ منظر یُوں لگ رہا ہے جیسے ستاروں بھری رات چہرۂ مصطفےٰ پر ، رُخِ وَالضُّحٰی پر ستارے نچھاور کر رہی ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد