Book Name:Azadi Kisay Kehtay Hain
شراب ، سُود ، رشوت ، حرام کمائی ، لڑائی جھگڑے ، گالی گلوچ ، قتل و غارت گری وہ سب کام جن سے قرآن و حدیث میں منع کیا گیا ، ہم اِن سے کتنا بچتے ہیں۔ والدین کی عزت ، پڑوسیوں کے حقوق ، دوستوں کے حقوق ، رشتہ داروں کے حقوق ، اَہْلِ محلہ کے حقوق ، مسلمان کی خیر خواہی ، غریبوں سے محبت ، بڑوں سے محبت ، چھوٹوں پر شفقت وہ تمام کام جو کرنے کا ہمیں حکم دیا گیا ، ہم اُن پر کتنا عمل کرتے ہیں۔
آہ! سنجیدگی کے ساتھ ہم اپنا مُحَاسَبہ کریں تو پتا چلتا ہے کہ بنی اسرائیل کی طرح ہماری حالت بھی سخت افسوسناک ہے بلکہ انتہائی افسوس کی بات تو یہ ہے کہ آزادی کی نعمت جس کا ہم نے شکر ادا کرنا تھا ، ہم نے اس آزادی کا مفہوم ہی بدل کر رکھ دیا ، آج بالکل بےلگام ہو جانے کو آزادی کہا جارہا ہے ، سیکولر اِزم (Secularism)کو ، لبرل ازم (Liberalism) کو آزادی کہا جا رہا ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں : آزادی کہتے کسے ہیں؟ آزادی( Freedom) یہ اَصْل میں سوشیالوجی (Sociology) کی ایک اِصطلاح ہے۔ سوشیالو جی میں آزادی کی دو قسمیں ہیں :
* : Political Freedom(سیاسی آزادی) : جب ایک قوم کسی دوسری قوم کے زیرِ حکومت ہوتی ہے ، وہ اپنی مرضی سے زِندگی نہیں گزار سکتی ، اس کو دوسری حاکِم قوم کی مرضی سے جینا پڑتا ہے ، اگر اس قوم کو حاکِم قوم سے سیاسی اور حکومتی طَور پر آزادی مِل جائے ، ان کی اپنی حکومت ہو جائے تو اسے Political Freedom (سیاسی آزادی) کہا جاتا ہے۔ * : Personal Freedom (شخصی آزادی) : جیسے پہلے دَور میں غُلام