Book Name:Fazail e Hasnain e Karimain
12 دینی کاموں میں سے ایک کام دینی کام “ قافلہ “
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!شیخِ طریقت ، امیرِ اَہْلسُنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے ہمیں ایک مَدَنی مَقْصَد عطافرمایا ہے کہ “ مجھے اپنی اور ساری دُنیا کے لوگوں کی اِصْلاح کی کو شش کرنی ہے اِنْ شَآءَ اللہ ۔ “ اپنی اصلاح کیلئے نیک اعمال رسالے پر عمل اور ساری دُنیا کے لوگوں کی اِصْلاح کی کوشش کیلئے قافلوں میں سفر کا معمول بنالیجئے کیونکہ ساری دنیا میں نیکی کی دعوت قافلوں کا مسافر بن کر ہی عام کی جاسکتی ہے۔ خود ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے راہِ خدا میں متعدد سفر کئے جن کے دوران آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے بہت سی تکالیف کا سامنا کیا ، مصیبتیں جھیلیں ، طعنے سنے ، زخم سہے ، پتھر کھائے فاقوں کے سبب پیٹ پر پتھر باندھے لیکن پھر بھی راتوں کو اٹھ اٹھ کر ، رو رو کر لوگوں کی ہدایت کے لئے دعائیں کیں اور لوگوں کے پاس جا جا کر اسلام کی دعوت کو عام کیا۔ صحابہ کرام عَلَیْہِمُ الرّضْوَان کی اکثریت ایسی تھی ، جنہوں نے سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے علمِ دین حاصل کیا ، پھر اسے ساری دنیا میں پھیلانے کے لئے راہِ خدا میں سفر اختیار کیا۔ یہی وجہ ہے کہ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرّضْوَان کے مزارات صرف مدینہ طیبہ ہی میں نہیں ، بلکہ دنیا کے متعدد مقامات پر موجود ہیں۔ ان کے بعد تابعین ، تبع تابعین ، ائمہ عظام اور اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِم اَجْمَعِین نے نیکی کی دعوت کو عام کرنے کے اس سلسلے کو جس آب و تاب کے ساتھ قائم رکھا وہ تاریخ جاننے والوں سے مخفی نہیں۔ چنانچہ اکابرینِ اسلام کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے شیخِ طریقت امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے مسلمانوں کی اصلاح کے لئے شب و روز کوشش کی ، آپ دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ ہر اسلامی بھائی کو خصوصی طور پر قافلوں میں سفر کی ترغیب دلاتے رہتے ہیں۔ الحمد للہ ہر سال محرم الحرام کی 8 ، 9 ، 10 تاریخ کو سینکڑوں قافلے راہِ خدا میں سفر کرتے ہیں آپ بھی اس موقع سے فائدہ اٹھا کر