Book Name:Farooq e Azam Ki Ray Ke Mutabiq Ayaat
پاک نے وہی الفاظ قرآنِ کریم میں نازِل فرما دئیے!
ذِہن میں رکھئے گا! یہ صرف ایک آیت نہیں ہے، مُوَافقاتِ عمر پُورا ایک موضوع ہے، عُلَمائے کرام نے اس پر بڑی بڑی کتابیں لکھی ہیں۔ مُوَافقاتِ عمر کا مطلب ہے: وہ آیات جو حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی رائے کے موافق نازِل ہوئی ہیں۔ یہ باب (موافقتِ عمر) صِرْف و صِرْف حضرت فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ ہی کی سیرت کا ہے۔
ویسے پہلے خلیفہ حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا رُتبہ حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے بھی زیادہ ہے، البتہ یہ خصوصی شان صِرْف فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو ہی حاصِل ہے کہ آپ کی رائے کے موافق آیات اُترا کرتی تھیں۔ کل 20 یا اس سے بھی زیادہ آیات وہ ہیں، جو حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی رائے مبارَک کے مُوافق اُتری ہیں۔ چند آیات سنیئے!
٭ایک بار حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے عرض کیا: یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ !کیا ہم مقامِ اِبراہیم کو مُصَلّا نہ بنا لیں؟ اِس پر آیتِ کریمہ نازِل ہوئی:([1])
وَ اتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرٰهٖمَ مُصَلًّىؕ (پارہ1،البقرۃ:125)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور اے(مسلمانو!): تم ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ کو نماز کا مقام بناؤ۔
٭ایک بار حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے عرض کیا: یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! اگر ہم صَفَا اور مَرْوَہ کا طواف(یعنی سَعِی کریں، صَفَا و مَرْوَہ کے پھیرے لگایا) کریں تو