Book Name:Adhoora Iman
اِس سے ہمیں ایک اور سبق ملتا ہے، وہ یہ کہ ہمیں دِین کا ہر مسئلہ جو ہمارے مُتَعلِّق ہے، وہ اپنانا ہو گا۔ دِین کے مُعَاملے میں Pick & Choose کا اُصُول نہیں چل سکتا یعنی ایسا نہیں ہو سکتا کہ ہم اپنی مرضِی کے مسئلے چُنِیْں، اِن پر عمل کریں اور باقیوں کو چھوڑ دیں۔ نہ...!! پُورے دِین کو اَپنانا پڑے گا۔ اللہ پاک فرماتا ہے:
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا ادْخُلُوْا فِی السِّلْمِ كَآفَّةً۪-
(پارہ:2، البقرہ:208)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اے اِیمان والو! اِسلام میں پُورے پُورے داخِل ہو جاؤ۔
ہمارے ہاں یہ بھی بڑا مسئلہ ہے، لوگ دِین کو مکمل نہیں اَپناتے، مرضِی کی باتوں کو اپنا لیتے ہیں *کسی دُکاندار کو دَعوت دیں کہ بھائی! آئیں نماز پڑھ لیں۔ جواب ملتا ہے: رِزْقِ حلال کمانا بھی تو عبادت ہے۔
ہاں! بالکل رِزْقِ حلال کمانا عبادت ہے مگر یہ بھی عِبَادت ہے، یہ ہِی عِبَادت نہیں ہے *نماز الگ عِبَادت ہے *روزہ الگ عِبَادت ہے *رِزْقِ حلال کمانا الگ عبادت ہے۔ سب پر عَمَل کرنا پڑے گا۔
*بعض لوگ نماز پڑھ لیتے ہیں، داڑھی نہیں رکھتے۔ دعوت دے دیں: بھائی! داڑھی بھی بڑھا لیجئے! جواب ملتا: قارِی صاحِب...!! بازار میں ہوتا ہوں، دُکان چَلاتا ہوں، جُھوٹ وغیرہ بھی بَولنا پڑ جاتا ہے، اِس لیے داڑھی نہیں رکھ سکتا۔
لَا حَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ! لوگ گُنَاہ کو گُنَاہ کی دَلیل بناتے ہیں۔ پِھر یہ ذِہن ہوتا ہے کہ میں نماز پڑھ لیتا ہوں، دَاڑھی تو اللہ پاک مُعاف فرما ہی دے گا۔ یہ اللہ پاک کی مرضِی پر