Book Name:Adhoora Iman

باالکل واضح ہے:

وَ لَا حَبَّةٍ فِیْ ظُلُمٰتِ الْاَرْضِ وَ لَا رَطْبٍ وَّ لَا یَابِسٍ اِلَّا فِیْ كِتٰبٍ مُّبِیْنٍ(۵۹)

(پارہ:7، الانعام:59)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان: اور نہ ہی زمین کی تاریکیوں میں کوئی دانہ ہے مگر وہ اُن سب کو جانتا ہے اور کوئی تَر چیز نہیں اور نہ خُشک چیز مگر وہ ایک روشن کتاب میں ہے۔

ایک اور آیتِ مقدسہ میں ہے:

وَ اَنْزَلَ اللّٰهُ عَلَیْكَ الْكِتٰبَ وَ الْحِكْمَةَ وَ عَلَّمَكَ مَا لَمْ تَكُنْ تَعْلَمُؕ-وَ كَانَ فَضْلُ اللّٰهِ عَلَیْكَ عَظِیْمًا(۱۱۳)

(پارہ:5، النساء:113)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور اللہ نے آپ پر کتاب اور حِکمت نازِل فرمائی اور آپ کو وہ سب کچھ سکھا دیا، جو آپ نہ جانتے تھے اور آپ پر اللہ کا فضل بہت بڑا ہے۔

پتا چلا؛ اللہ پاک نے مَحْبوب  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   کو  غیب پر اِطلاع دی ہے، جب کتاب کا علم عطا فرما کر خشکی اور تری کے ہر ہر ذرے کا علم اپنے مَحْبوب  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کو عطا فرما دیا تو  زمین و آسمان  میں کوئی چیز آپ  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  سے پوشیدہ  نہ رہی۔

اور اس طرح کی بہت ساری مثالیں قرآنِ کریم کی روشنی میں دِی جا سکتی ہیں، لوگ اَدھورا قُرآن پڑھتے ہیں،آدھی آیت پڑھی یا  ایک آیت پڑھ لی، 10چھوڑ دیں اور کہا کہ دیکھو ہم تو قرآن پڑھ رہے ہیں۔ ایسوں کو کوئی بتائے کہ بھئی...!! آپ نے پُوری آیت ہی نہیں پڑھی، آپ نے 10آیتیں چھوڑ دی ہیں۔ غرض؛ ایسا ہمارے مُعَاشرے میں ہو رہا ہے۔ قرآنِ کریم نے کیا فرمایا:

اَفَتُؤْمِنُوْنَ بِبَعْضِ الْكِتٰبِ وَ تَكْفُرُوْنَ بِبَعْضٍۚ-

(پارہ:1، البقرہ:85)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:تو کیا تم اللہ کے بعض اَحکامات کو مانتے ہو اور بعض سے اِنکار کرتے ہو؟