Book Name:Gharelu Zindagi Ki Sunnatain aur Adaab
ہو...!! سُبْحٰنَ اللہ ! کیسی پُرسوز، رِقَّت انگیز اور دِل میں اُترنے والی تِلاوت ہو گی...!!
یہ چاروں غیر مسلم اس تِلاوت کو سننے بیٹھے، کلامِ خُدا اور زبانِ مصطفےٰ کی مٹھاس میں ایسے کھوئے، ایسے کھوئے کہ آس پاس کی بھی خبر نہ رہی، تِلاوت سُنتے رہے، سنتے رہے، رات کب گزر گئی، پتا ہی نہ چلا۔ صبح کو جب رسولِ اکرم، نورِ مُجَّسَم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے تِلاوت موقوف فرمائی، تب ہوش آیا کہ اَوْہ...!! یہ تو ساری رات ہی گزر گئی۔
اب چاروں اُٹھے، اپنے اپنے گھروں کو چل دئیے! راستے میں چاروں کی ہی آپس میں مُلاقات ہو گئی۔ سب ہی سمجھ گئے کہ یہ پُرسوز تِلاوت سننے والا اکیلا میں نہیں تھا، باقی تین بھی موجود تھے۔ چنانچہ ایک دوسرے سے وعدہ لیا کہ آیندہ مُحَمَّد صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تِلاوت نہیں سنیں گے۔
دِن گزر گیا، اَگلی رات شروع ہوئی، پِھر رہا نہ گیا، چاروں پِھر چُھپتے چُھاتے مَحْبُوب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے گھر مبارَک کے قریب پہنچ گئے۔ پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ آج بھی بلند آواز سے تِلاوت فرما رہے تھے۔ آج بھی یہ چاروں چُھپ کر بیٹھ گئے، کلامِ خُدا بزبانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سننے میں ایسے مدہوش ہوئے کہ آج پِھر پُوری رات گزر گئی، کب فجر ہو گئی، پتا ہی نہ چل سکا، پِھر چاروں اُٹھے، گھروٍں کو چلے، پِھر راستے میں ملاقات ہو گئی۔ آج بھی آپس میں وعدے کئے کہ آیندہ نہیں آئیں گے۔
یہ دِن بھی گزر گیا۔ اگلی رات پِھر نہ رہا گیا۔ پِھر چاروں چُھپتے چُھپاتے پہنچ گئے۔ تیسری رات بھی تِلاوتِ قرآنِ کریم سنتے ہوئے گزر گئی۔
اللہ اکبر! یہ تِلاوت پتھر سُنتے تو پگھل جاتے مگر افسوس...!! یہ غیر مسلموں کے دِل