Book Name:Har Simt Chaya Noor Hay
متعلق سن رہے تھے،آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سراپا نور تھے، صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان آپ کے جسمِ اقدس سے نور کی کرنیں نکلتے ہوئے دیکھتے، اسی طرح یہ بھی منقول ہے کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ جس چیز کو چاہتے اسے بھی نور بانٹنے والا بنا دیتے تھے۔ آئیے نورنور آقا، میٹھے میٹھے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نور بانٹنے کے ایسے 5 واقعات سنتے ہیں:
روشنی بَخش چِہرہ
(1) حضرتِ سَیِّدُنا اَسِید بن اَبی اناس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں:آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے ایک بار میرے چِہرے اورسینے پر اپنا دستِ پُرانوار پھیر دیا۔اس کی بَرَکت یہ ظاہِر ہوئی کہ میں جب بھی کسی اندھیرے (Dark)گھر میں داخِل ہوتا،وہ گھر روشن ہوجاتا تھا۔(الخَصائِصُ الکُبْری،۲ /۱۴۲وتاریخ دمشق،۲۰/۲۱)
چھڑی روشن ہوگئی
(2) حضرت سیدنا انس رَضِیَ اللہُ عَنْہ بیان فرماتے ہیں کہ دو صحابی حضرت اُسید بن حضیر اور عبادبن بشر رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا اندھیری رات میں بہت دیر تک حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے بات کرتے رہے، جب یہ دونوں بارگاہ رسالت سے اپنے گھروں کے لیے روانہ ہوئے تو ایک کی چھڑی (Stick) خود بخود روشن ہوگئی اور وہ دونوں اسی چھڑی کی روشنی میں چلتےہے جب کچھ دورچل کردونوں کے گھروں کاراستہ الگ الگ ہو گیاتودوسرے کی چھڑی بھی روشن ہوگئی اور دونوں اپنی اپنی چھڑیوں کی روشنی کے سہارے سخت اندھیری رات میں اپنے اپنے گھروں تک پہنچ گئے۔(مشکاۃ المصابیح،کتاب الفضائل والشمائل،باب الکرامات،الحدیث:۵۹۴۴،ج۲،ص۳۹۹)