Book Name:Har Simt Chaya Noor Hay
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! نور کے معنیٰ ہیں: روشنی، چمک دمک اور اجالا۔ کبھی ایسا بھی ہوتا ہےکہ جس سے روشنی اور اجالا نمودار ہو اسے بھی نور کہہ دیا جاتا ہے۔ جیسے سورج کو نور کہتے ہیں اس لیے کہ اس سے نور نکلتا ہے۔ اسی طرح چراغ، لالٹین (Lantern) وغیرہ کو بھی نور کہہ دیا جاتا ہے۔ (رسالَۂ نور مع رسائل نعیمیہ، ص ۴ بتغیر)
نور کی دو قسمیں ہیں: (1)نُورِحِسّی (2)نورِ عَقْلی
نورِ حسّی اس نُور کو کہتے ہیں جو آنکھوں سے نظر آئے۔ جیسے دھوپ، چراغ اور بجلی وغیرہ کی روشنی۔
نورِ عقلی اس نُور کو کہتے ہیں جو آنکھوں سے محسوس تو نہ کیا جا سکے مگر عقل کہے کہ یہ نور ہے۔ اسی معنیٰ میں اسلام کو ، ہدایت کو اور علم کو نور کہا جاتا ہے۔(رسالَۂ نور مع رسائل نعیمیہ، ص ۴ بتغیر)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہمارے آقا، مکے مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نورانیت ایسی ہے جو عقلاً بھی ثابت ہے اورکئی صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکی نورانیت کا اپنی آنکھوں سے مشاہدہ بھی کیا ہے۔ نبیِ اکرم، نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے نور ہونے سے متعلق عقلی دلائل دیتے ہوئے حکیم الامت، مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: ٭حضور ِ پر نور،شافعِ یومُ النّشورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے جسمِ اقدس کا سایہ نہ ہونا بھی آپ کے نور ہونے کی علامت ہے۔ ٭آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے جسمِ اطہر سے ایسی خوشبو کا ظاہر ہوناکہ کُوچے اور گلیاں مہک جائیں یہ بھی نورانیت ہی کے باعث ہے۔ ٭معراج شریف میں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے جسم شریف کا آگ اور زَمْہَرِیْر سے گزر جانا اور کچھ اثر نہ ہونا یہ بھی آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی