Book Name:Har Simt Chaya Noor Hay
مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ بھی اس کائنات میں بشر بن کر تشریف لائے۔ مگر آپ کی حقیقت نور ہے۔ حکیم الامت، مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَبشر بھی ہیں اور نور بھی یعنی نورانی بشر ہیں۔ظاہری جسم شریف بشر ہے اور حقیقت نور ہے۔ (رسالَۂ نُور مع رسائل نعیمیہ، ص۳۹) آپ عَلَیْہِ السَّلَامکی بشریت کا انکار ہرگز ہرگز نہیں کیا سکتا۔ سرکارِ اعلیٰ حضرت، امام اَحمد رَضا خان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: تاجدارِ رسالت ، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَ سَلَّمَ کی بَشَرِیَّت کا مُطَلْقاً (بالکل )انکار کفر ہے۔ (فتاوٰی رضویہ ج۱۴ ص ۳۵۸)
قرآنِ پاک میں بھی آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو نورفرمایا گیا ہے۔ چنانچہ اللہ کریم پارہ 6 سورۃ المائدہ کی آیت نمبر 15 میں ارشاد فرماتا ہے:
آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نورانیت سے متعلق آیتِ کریمہ
قَدْ جَآءَكُمْ مِّنَ اللّٰهِ نُوْرٌ وَّ كِتٰبٌ مُّبِیْنٌۙ(۱۵) (پ ۶، المآئدہ: ۱۵)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان:بے شک تمہارے پاس اللہ کی طرف سے ایک نور آیا اور روشن کتاب۔
تفسیر”خزائن العرفان“میں ہے:(اس آیت میں )سید عالم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کو نور فرمایا گیا کیونکہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ (کے وسیلے)سے تاریکیٔ کفر دُور ہوئی اور راہِ حق واضح ہوئی۔ (تفسیر خزائن العرفان،پارہ ۶،المائدۃ:۱۵،ص۲۱۳)اس آیتِ کریمہ کے تحت امام ابوجعفر محمد بن جریر طبری، امام ابو محمد حسین بغوی، امام فخرا لدین رازی، امام ناصر الدین عبداللہ بن عمر بیضاوی، علامہ ابوالبرکات عبداللہ نسفی، علامہ ابوالحسن علی بن محمد خازن، امام جلال الدین سیوطی شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہمْ اَجْمَعِیْن سمیت کثیر مفسرین نے فرمایا کہ آیتِ طیبہ میں موجود لفظ ”نور“ سے مراد نبیِ پاک، فخرِ موجودات صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی