Book Name:Har Simt Chaya Noor Hay
رسولِ مقبول کی آمد …مرحبا پیارے کی آمد …مرحبا اچھے کی آمد … مرحبا
سچے کی آمد …مرحبا سوہنے کی آمد …مرحبا موہنے کی آمد …مرحبا
مُختار کی آمد …مرحبا پرنور کی آمد …مرحبا سراپا نور کی آمد …مرحبا
مرحبا یا مصطفی مرحبا یا مصطفی مرحبا یا مصطفی مرحبا یا مصطفی
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کردہ واقعات سے معلوم ہوا!حضورِ اکرم،نورِ مجسمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی ولادت سے پہلے بہت سے انوکھے واقعات کا ظہور ہوا ۔ساری کائنات میں خوشیوں کی لہریں دوڑ گئیں، گویا آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی ولادت کی برکت سے ہر سمت نور چھا گیا ۔صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان وقتاً فوقتاً نور کی جھلکیاں آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے وجودِ اقدس میں ملاحظہ کیا کرتے تھے، یہی وجہ ہے کہ جب بھی کوئی صحابی سرکارِ دوعالم،نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا حُلیہ مبارک بیان کرتا تو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نورانیت کو کبھی چاند سے تشبیہ دیتا تو کبھی سورج کی مثل ٹھہراتا۔ کوئی کہتا کہ آپ عَلَیْہِ السَّلَامکا رخِ انوریوں لگتا جیسے سورج طلوع ہورہا ہو اور کوئی کہتا یوں لگتا جیسے چودہویں کا چاند تاریک رات میں اپنی ضیائیں بانٹ رہا ہو۔ اعلیٰ حضرت، امامِ اہلسنت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:
رُخ دن ہے یا مہرِ سَما یہ بھی نہیں وہ بھی نہیں |
| شب زُلف یا مُشکِ خُتا یہ بھی نہیں وہ بھی نہیں |
بلبل نے گل ان کو کہا قمری نے سروِ جانفزا |
| حیرت نے جھنجھلا کر کہا یہ بھی نہیں وہ بھی نہیں |
خورشید تھا کس زور پر کیا بڑھ کے چمکا تھا قمر |
| بے پردہ جب وہ رخ ہوا یہ بھی نہیں وہ بھی نہیں |
|
| (حدائقِ بخشش، ص۱۱۰) |
مختصروضاحت: |میں اپنے پیارے نبی،مکی مدنی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے رخِ انور کو دن کہوں یا آسمان کا