Book Name:Mojiza-e-Mairaj
اور استقبال کے لئے اللہ کریم نے عرش و کرسی ، زمین وآسمان ، مکان و لا مکان ، جنّت اور سارے جہاں کو خوب خوب سجایا ۔ نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے دریائے رحمت کا حال یہ ہے کہ وہ حوضِ کوثر جس سے حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام سے لے کر قیامت تک تمام جنّتی پانی پئیں گے مگر اس کے پانی میں کمی نہیں آئے گی ، وہ جنت کا بہت بڑا چشمہ جس کانام سَلْسَبِیْل ہے یہ دونوں آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے دریائے رحمت کے دو قطرے ہیں۔ مخلوق میں نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے سِوا اور کوئی نہیں ہے جو ہر حاجت مند کو اس کی حاجت سے زیادہ عطاکرے۔ آسمانِ نُبُوَّت پر بہت سے انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام تاروں کی طرح چمکتے رہے ، مگر جب ہمارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سُورج بن کر آسمانِ نُبُوَّت پر جلوہ گر ہوئے ہیں تو ایسا چمک رہے ہیں کہ ڈُوبنے کا سُوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام دونوں جہاں کے بادشاہ ہوتے ہیں اور ہمارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا مقام یہ ہے کہ آپ ان بادشاہوں کے بھی بادشاہ ہیں۔ دونوں جہاں کی مخلوق میں جس کو بھی اُونچا اور بلند شان والا کہا جائے اور سمجھا جائے جب نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان اور عظمت کو دیکھا جائے گا تو بے اختیار کہا جائے گا کہ رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اس سے بھی اُونچے مرتبے والے ہیں ، آپ کا مِثْل کوئی نہیں ہے۔ ہمارے نبی عَلَیْہِ السَّلَام جن لوگوں میں آئے وہ کفر و شرک ، جہالت وگمراہی کے دلدل میں پھنسے ہوئے تھے ، ایسے لوگوں میں جب ہمارے نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا نور چمکا تو ان کو بھی چمکاکے رکھ دیا۔
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اےعاشقانِ رسول!اس میں شک نہیں کہ ہمارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ذات وہ ذات ہے کہ تمام انبیائےکرام عَلَیْہِمُ السَّلَامکو جو بھی مرتبے اور کمالات علیحدہ علیحدہ عطا کئے گئے سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو وہ تمام عطا کر دئیے گئے ۔ جیساکہ مولانا نقی علی خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں :