Book Name:Mojiza-e-Mairaj
کریم کا دیدار کیا ۔
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!قرآنِ پاک میں واقِعۂ معراج و معجزۂ معراج کے بعض حصّے کو پارہ 15سورۂ بَنی اِسْراۤئیل کی آیت نمبر 1میں اس طرح بیان فرمایا گیا ہے :
سُبْحٰنَ الَّذِیْۤ اَسْرٰى بِعَبْدِهٖ لَیْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اِلَى الْمَسْجِدِ الْاَقْصَا الَّذِیْ بٰرَكْنَا حَوْلَهٗ لِنُرِیَهٗ مِنْ اٰیٰتِنَاؕ-اِنَّهٗ هُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ(۱)
ترجمۂ کنزُالعِرفان : پاک ہے وہ ذات جس نے اپنے خاص بندے کو رات کے کچھ حصے میں مسجدِ حرام سے مسجدِ اقصیٰ تک سیر کرائی جس کے اِردگرد ہم نے برکتیں رکھی ہیں تاکہ ہم اسے اپنی عظیم نشانیاں دکھائیں ، بیشک وہی سننے والا ، دیکھنے والاہے۔
حضرت مولانا سیِّدمفتی محمد نعیمُ الدِّین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے خَزائن العرفان میں اس آیتِ کریمہ کے تحت جو کچھ ارشاد فرمایا ، آئیے!اس کا خلاصہ سُنتے ہیں :
معراج شریف نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا ایک معجزہ ہے۔ یہ اللہ پاک کی ایسی عظیم نعمت ہے جس سے حُضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا اللہ پاک کی بارگاہ میں انتہائی قریب ہونا ظاہر ہوتا ہے اور یہ وہ مرتبہ ہے جو مخلوق میں آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے سِوا کسی اور کو نہیں ملا۔ مِعْراج شریف بیداری(جاگنے)کی حالت میں جسم اور رُوح دونوں کے ساتھ ہوئی۔
(خزائن العرفان ، پ ۱۵ ، بنی اسرائیل : تحت الآیۃ : ۱)
معراج شریف کا انکار کرنا کیسا؟
مزید فرماتے ہیں : ستائیسویں(27)رجب کو معراج ہوئی۔ مکۂ مکرمہ سے حضورپُرنور (صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ