Book Name:Mojiza-e-Mairaj
شان وعظمت کو بیان کرتے ہیں ۔ مگر بعض معجزات ایسے ہیں جواللہ پاک نے شانِ مُصْطَفٰے دِکھانے کے لیے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے ظاہر فرمائے۔ ان میں سے ایک معجزہ “ معجزۂ قرآن “ جبکہ دوسرا معجزہ ، “ معجزۂ معراج “ ہے۔
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!یاد رہے!ہرنبی کا مُعْجِزَہ اس کی نُبُوَّت کی دلیل ہوا کرتا ہے ، معجزہ ہی سچے اور جھوٹے کے درمیان فرق کی دلیل ہوتا ہے۔ حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام سےلے کر حضرت عیسٰی عَلَیْہِ السَّلَام تک جتنے انبیائےکرام عَلَیْہِمُ السَّلام تشریف لائے ، اللہ کریم نے اُن تمام نبیوں کوتقریباً اُن کے دَور کے مطابق معجزات عطا فرمائے۔ مثال کے طور پر
حضرت موسٰی عَلَیْہِ السَّلَام کامعجزہ
حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کےدَورِنَبُوَّت میں چونکہ جادو اور جادوگروں کے کارنامے اپنی ترقّی کی اعلیٰ تَرین منزل پر پہنچے ہوئے تھے ، اس لئے اللہ کریم نے آپ کو “ یَدِبَیْضا “ اور “ عَصا “ کے مُعْجِزَات عطا فرمائے۔ (تفسیر کبیر ، طہ ، تحت الآیۃ : ۶۹ ، ۸ / ۷۴-۷۵ ، ملتقطاً)
حضرت عِیسٰی عَلَیْہِ السَّلَام کامعجزہ
حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے زمانے میں عِلْمِ طِبْ اِنْتہائی تَرقّی پر پہنچا ہوا تھا ، ایسے ایسے حکیم تھے جو بڑے بڑے اَمراض کا بہترین علاج کیا کرتے تھے۔ جس کی وجہ سے مریض جلدی ٹھیک ہو جاتے تھے ، لوگ اُن حکیموں سے بڑے متأثر ہو گئے تھے کہ بس یہی سب کچھ ہیں ، لیکن اُن حکیموں کے پاس بھی پیدائشیاندھے ، کوڑھ کے مرض اور موت کا کوئی علاج نہیں تھا۔ ان تین چیزوں کے علاج سے وہ عاجز