Book Name:Mojiza-e-Mairaj
(پ،۱۹، النمل:۴۰)
کے پلک جھپکنے سے پہلے لے آؤں گا
اےعاشقانِ رسول!غورکیجئے! جب اللہ پاک نےحضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام کےایک اُمَّتی کو سینکڑوں مِیل کی دوری پرموجودانتہائی وزنی تخت پلک جھپکنے سے پہلےاُٹھا لانے کی طاقت عطافرمائی ہے تویقیناًوہی ربّ کریم اپنی ذاتی قدرت وطاقت سے اپنے پیارے حبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکورات کے تھوڑے سے حصّے میں مکان و لامکاں کی سیر کروانے پر بھی قادر ہے۔ لہٰذا اپنے ایمان کی حفاظت کیلئے ایسے لوگوں کی بُری صحبت سے دُور رہیے جو پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے معجزات و کمالات کا اِنکار کرتے ہیں اورمَعَاذَاللہ(اللہپاککی پناہ) ، آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان میں بے ادبیاں و گستاخیاں کرتے ہیں۔
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!واقعَۂ معراج کی کئی حکمتیں علمائے کرام نے بیان فرمائی ہیں ، آئیے! پہلے مختصرانداز میں واقعَۂ معراج سنتے ہیں ، پھر اس کی کچھ حکمتیں بھی سنیں گے ، چنانچہ
“ تفسیرِ صِراطُ الجنان “ جلد 5صفْحہ نمبر414اور415پر لکھا ہے : معراج کی رات حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے ، آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کو معراج کی خوشخبری سُنائی اور آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا مُقَدَّس سینہ کھول کر اُسے آبِ زَمْ زَم سے دھویا ، پھر اُسے حکمت و اِیمان سے بھر دیا۔ اِس کے بعدتاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں بُراق(نامی سُواری) پیش کی اور انتہائی اِکرام و اِحترام کے ساتھ اُس پر سُوار کرکے مسجد ِاقصیٰ کی طرف لے گئے۔ بَیْتُ الْمَقْدِسْ