Book Name:Moajizah Ban Kay Aya Hamara Nabi
وَ مَا رَمَیْتَ اِذْ رَمَیْتَ وَ لٰكِنَّ اللّٰهَ رَمٰىۚ- (پ۹ ، الانفال : ۱۷)
ترجَمۂ کنزُ العرفان : اور اے حبیب! جب آپ نے خاک پھینکی تو آپ نے نہ پھینکی تھی بلکہ اللہ نے پھینکی تھی
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
صحابیِ رسول حضرت عُتْبہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ جنہوں نے امیرُ المؤمنین حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عَنْہ کے زمانےمیں مُوصَل شہر کوفتح کیا تھا ، اُن کی زوجہ بی بی اُمِّ عاصم رَضِیَ اللہُ عَنْہَا بیان کرتی ہیں : حضرت عُتْبہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی ہم چار(4) بیویاں تھیں ، ہم میں سے ہر ایک زیادہ اور اچھی خوشبو لگانے میں کوشش کرتی تھیں تا کہ دوسری سے خوشبودار ہو۔ جبکہ حضرت عُتْبَہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ اپنی داڑھی میں تیل تو لگاتے تھے لیکن کوئی خوشبو استعمال نہ کرتے تھے ، اِس کے باوجود بھی حضرت عُتْبَہ رَضِیَ اللہُ عَنْہکے جسم سے ہر وقت ہم سے زیادہ اور بہت عمدہ خوشبو آتی رہتی۔ جب حضرت عُتبہ رَضِیَ اللہ عَنْہ باہر نکلتے تو لوگ کہتے کہ ہم نے حضرت عُتبہ رَضِیَ اللہ عَنْہ کی لگائی ہوئی خوشبو سے زیادہ اچھی کوئی خوشبونہیں سُونگھی۔ ایک دن میں نے ان سے پوچھا : ہم اچھی خوشبو استعمال کرنے کی پوری کوشش کرتی ہیں ، لیکن ہم سے زیادہ خوشبودار تو آپ ہیں۔ اِس کی کیا وجہ ہے؟ اُنہوں نے جواب دیا : رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے زمانۂ مبارَک میں میرے بدن پر آبلے ظاہر ہوئے ، میں خدمتِ نبوی میں حاضر ہوا۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے اِس بیماری کی شکایت کی۔ رسولِ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے مجھ سے ارشاد فرمایا : کپڑے اُتاردو۔ میں نے سَتْر(یعنی چھپانے کی جگہ ) کے علاوہ کپڑے اُتار دئیے اور آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے سامنے بیٹھ گیا۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنی دونوں مبارَک ہتھیلیوں میں پھونک لگا کر