Book Name:Moajizah Ban Kay Aya Hamara Nabi
اعلیٰ حضرت ، امامِ اَہلسنت مولانا شاہ امام اَحمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جس نے قصداً (یعنی جان بوجھ کر) ایک وقْت کی (نماز) چھوڑی ہزاروں برس جہنم میں رہنے کا مُسْتَحِقْ(حق دار) ہوا ، جب تک توبہ نہ کرے اور اُس کی قضا نہ کر لے۔ (فتاویٰ رضویہ ، ۹ / ۱۵۸)
اِس سے اندازہ لگائیے کہ جب ایک نماز کو جان بوجھ کر چھوڑنے پر ہزاروں سال تک دوزخ میں رہنا پڑے گاتو جوشخص دن بھر کی تمام نمازیں جان بوجھ کر چھوڑ دیتا ہو بلکہ سِرے سے نمازہی نہ پڑھتا ہو تو وہ کس قدر سخت عذاب كا شكارہوگا۔ جان بوجھ کرنماز چھوڑنے والے سے تو خود شیطان بھی پناہ مانگتاہے ، چنانچہ
منقول ہے : ایک شخص جنگل (Jungle)میں جارہا تھا ، شیطان بھی اُس کے ساتھ ہولیا ، اُس شخص نے دن بھر میں ایک بھی نَماز نہ پڑھی یہاں تک کہ رات ہوگئی ، شیطان اُس سے بھاگنے لگا ، اُس شخص نےحیران ہو کر بھاگنے کا سبب پوچھا : تو شیطان بولا : ’’ میں نے عمر بھر میں صرف ایک بار آدم عَلَیْہِ السَّلَام کو سجدہ کرنے کا اِنکار کیا تولعنتی ہوا اور تُو نے آج پانچوں نَمازیں چھوڑدیں ، مجھے خوف آرہا ہے کہ کہیں تجھ پر قہر اُترے اور میں بھی اُس میں نہ پھنس جاؤں۔‘‘ (درۃ النا صحین ، ص۱۴۴ ، ملخصاً)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آئیے! اب اِس رات کی مناسبت سے آمدِ مُصْطَفٰے کا بھی کچھ ذِکْر کرتے ہیں۔ سب سے پہلے آمدِ مُصْطَفٰے کا ایک بڑا عجیب و غریب واقعہ سنتے ہیں ، چنانچہ
مخزوم بن ہانی مخزومی کے والد جو 150 سال تک زندہ رہے ، یہ حکایت بیان کرتے ہیں کہ رسولِ