Book Name:27 Nimazun Ka Sawab
خلل پیدا کرے گا جبکہ اگر یہی بندہ باجماعت نماز ادا کرے تو جماعت میں کوئی بندہ اللہ پاک کا مقبول ہو گا ، کسی کو خشوع و خضوع کی نعمت نصیب ہو گی ، کسی میں عاجزی وانکساری زیادہ ہو گی ، کوئی زیادہ خوفِ خُدا والا ہو گا ، کوئی زُہد و تقویٰ والا ہو گا ، یُوں یہ تمام کیفیات مِل کر گویا ایک معجون کی صُورت اختیار کر جائیں گی ، پھر ایسی کیفیات کے ساتھ پڑھی ہوئی جو نماز ہو گی ، وہ اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیم! مُعَاشَرے کو بیماریوں سے پُوری طرح پاک کر دے گی ، دِل کو دُنیوی خواہشات سے ، بُرائی اور بےحیائی سے ، غفلت سے اور دیگر باطنی امراض سے پاک صاف کر دے گی۔ ([1]) حدیثِ پاک میں ہے : اَلشَّیْطَانُ مَعَ الْوَاحِد وَ مِنَ الْاِثْنَیْنِ اَبْعَد شیطان اکیلے کے ساتھ ہوتا ہے اور جب دو ہو جائیں تو اُن سے دُور رہتا ہے۔ ([2]) ایک حدیثِ پاک میں ہے : جو اللہ پاک کے لئے 40 دِن تکبیرِ اُوْلیٰ کے ساتھ باجماعت نماز پڑھے ، اس کے لئے 2 آزادیاں لکھی جائیں گی؛ ایک آزادی آگ (یعنی جہنّم) سے اور دوسری آزادی نِفَاق سے۔ ([3])
اے عاشقان ِرسول ! خود اندازہ کر لیجئے! صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کا مبارک دَور ، تابعین کا مبارک دَور ، تبع تابعین کا پاکیزہ دَور جب لوگ نمازِ باجماعت کا خوب اہتمام کیا کرتے تھے ، حتی کہ لوہار اپنا ہتھوڑا لوہے پر مارنے کے لئے اُٹھاتا ، اُدھر اذان کی آواز آجاتی تو ہتھوڑا لوہے پر مارنے کی بجائے یُوں ہی رکھ کر نماز کے لئے چل پڑتا تھا ، چمڑہ سلائی کرنے والا سُوئی چمڑے ہی میں چھوڑ کر مسجد کی طرف بڑھ جاتا تھا ، کسی کی مَصْرُوفیت اسے نمازِ باجماعت سے نہیں