Book Name:27 Nimazun Ka Sawab
پیارے نبی کی آنکھ کی ، ٹھنڈک نماز ہے جنت میں لے چلے گی جو ، بے شک نماز ہے
کاش...! ہمیں بھی پانچوں نمازیں ، مسجد میں پہلی صَف میں ، تکبیرِ اُوْلیٰ کے ساتھ پڑھنے کی سَعَادَت ملے اور اس کی ایسی عادَت ہو جائے کہ مرتے دَم تک شَرْعِی مَجْبُوری کے بغیر کبھی ایک بھی جماعت چھوٹنے نہ پائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم۔
میں پانچوں نمازیں پڑھوں باجماعت ہو توفیق ایسی عطا یااِلٰہی! ([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
امیر المؤمنین ، حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ فرماتے ہیں : میں نے دو جہاں کے سردار ، مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو فرماتے سُنا کہ اللہ پاک باجماعت نماز پڑھنے والوں کو محبوب(یعنی پیارا) رکھتا ہے۔ ([2])
حضرت ابو سعید خدرِی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بیان کرتے ہیں : اللہ پاک کے آخری رسول ، رسولِ مقبول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : جب بندہ باجماعت نماز پڑھے پھر اللہ پاک سے اپنی حاجت(یعنی ضرورت) کا سُوال کرے تو اللہ پاک اس بات سے حیا فرماتا ہے کہ بندہ حاجت پوری ہونے سے پہلے واپس لوٹ جائے۔ ([3])
جماعت سے گر تو نمازیں پڑھے گا خدا تیرا دامن کرم سے بھرے گا