Book Name:27 Nimazun Ka Sawab
میں چلے جاتے ہیں ، امام صاحب سلام پھیرتے ہیں تو سب سلام پھیرتے ہیں ، یہ ہے اسلام کا سکھایا ہوا بےمثال ، باوقار نظم و ضبط...!!
ایک ہی صَفْ میں کھڑے ہو گئے محمود و ایاز نہ کوئی بندہ رہا نہ کوئی بندہ نواز
بندہ و صاحب و محتاج و غنی ایک ہوئے تیری سرکار میں پہنچے تو سبھی ایک ہوئے
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
*اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے والِد محترم ، مولانا مفتی نقی علی خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے نمازِ باجماعت کی ایک عجیب حکمت بیان فرمائی ہے ، آپ کے فرمان کا مفہوم ہے : جب کسی حکیم صاحب کے پاس دوائی لینے کے لئے جاتے ہیں تو حکیم صاحب مختلف قسم کی جڑی بوٹیوں کو مِلا کر مَعْجُون تیار کر کے ہمیں دیتے ہیں ، (آج کل بھی ڈاکٹر حضرات ایک مرض کے لئے کئی کئی Tabletدیتے ہیں ، اِن میں ہر Tablet کا فارمولا مختلف ہوتا ہے) اسی طرح حکیم حضرات جو دیسی جڑی بوٹیاں ملا کر معجون تیار کرتے ہیں ، اِن میں ہر جڑی بوٹی کا کام الگ ہوتا ہے ، مگر جب یہ جڑی بوٹیاں مل جاتی ہیں تو زیادہ بہتر انداز سے مرض کا مقابلہ کرتیں اور اسے جڑ سے ختم کر دیتی ہیں۔ اسی طرح نماز بھی گویا ایک دوا ہے ، جو مُعَاشرے کو بُرائی کے امراض سے ، بےحیائی کے امراض سے ، فحاشی کے امراض سے ، دِل کو غفلت کے مرض سے شِفَا دے کر ہمیں اللہ پاک کا قُرْب دِلاتی ، دِل کو پاک صاف کرتی اور ہمیں نیک انسان بناتی ہے مگر جب بندہ اکیلا نماز پڑھے گا تو وہ اِن تمام بیماریوں سے پُوری طرح مقابلہ نہیں کر پائے گا ، نفس اُس کو دھوکہ دے گا ، شیطان اسے وسوسے دِلا کر اس کی نماز میں