Book Name:27 Nimazun Ka Sawab
امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی ایک یادگار حکایت
شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے رِسَالے “ تذکرۂ صَدْرُ الشَّرِیْعہ “ میں اپنی ایک یادگار حِکایت نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں : عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی بننے سے بہت پہلے یعنی میرے بچپن یا لڑکپن کا واقعہ ہے؛ ایک دن میں اپنے بڑے بھائی جان (مرحوم) کے ساتھ غالبًا نمازِ ظہر “ بادامی مسجد “ میں ادا کر کے باہر نکلا تھا ، امام صاحب نماز سے فارغ ہو کر مسجد کے باہر تشریف لا چکے تھے ، کسی نے کوئی مسئلہ پوچھاہو گا ، اس پر امام صاحب نے کسی کو حکم دیاکہ جاؤ! “ بہارِ شریعت “ لے آؤ..!! چُنانچہ کتا ب ان کے ہاتھوں میں دی گئی ، اس کتاب پر بڑے بڑے حروف سے “ بہارِ شریعت “ لکھا تھا ، امام صاحب نے ورق گردانی یعنی اس کے صفحات (Pages)کو پلٹنا شروع کیا ، شیخِ طریقت ، امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں : مجھے اس وقت خاص پڑھنا تو نہیں آتا تھا لیکن جگہ جگہ بڑے بڑے حروف میں لفظِ “ مسئلہ “ لکھا ہوا تھا کیونکہ مسائل سُن کر مجھے بہت سکون ملتا تھا ، اس لئے میرے منہ میں پانی آ رہا تھاکہ کاش! یہ کتاب مجھے حاصل ہو جائے ، لیکن نہ میں نے مذہبی کتابوں کی کوئی دُکان دیکھی تھی ، اور نہ ہی یہ شُعور تھا کہ یہ کتاب خریدی جا سکتی ہے ، خیر اگر خریدی بھی جا سکتی تو میں کہاں سے خریدتا!اتنے پیسے کس کے پاس ہوتے تھے..!!
بہرِ حال!بہار شریعت مجھے یاد رہ گئی اور آخر کار وہ دن بھی آ گیا کہ اللہ پاک کی رحمت سے میں بہارِ شریعت خریدنے کے قابل ہو گیا۔ ان دنوں بہارِ شریعت 2 جلدوں میں ہوا کرتی تھی ، جس کا ہدیہ پاکستانی 32روپیہ تھا ، اور بغیر جلد کے 28 روپیہ تھا۔ چنانچہ میں نے