Book Name:Fazail-e-Makkah & Hajj
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَاحَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَانُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ : میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی)
پیارے اسلامی بھائیو! مسجد مسلمان کی پناہ گاہ ہے۔ مسجد میں کثرت سے آنے کی عادت بنائیے ، اِنْ شَآءَ اللہ! شیطان سے بھی حفاظت ہو گی ، گُنَاہوں سے بھی محفوظ رہیں گے۔ ایک اور کام بھی کرلینا چاہیے وہ یہ کہ جب بھی مسجد میں آئیں ، یاد کر کے اعتکاف کی نیت بھی کر لی جائے اس کے 2 فائدے ہوں گے : پہلا یہ کہ جب تک مسجد میں رہیں گے ، نفل اعتکاف کا ثواب ملتا رہے گا ، دوسرا یہ کہ مسجد میں کھانا ، پینا ، سونا ، سحری افطاری کرنا ، دَم کیا ہوا پانی پینا وغیرہ جائز نہیں ، اعتکاف کی نیت کر لیں گے تو ضمناًیہ چیزیں بھی جائِز ہو جائیں گی۔
حضرتِ سیَّدُنا حفص رومی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہِ بہت بڑے سردار تھے ، ان کی وفات کے بعد کسی نے خواب میں دیکھ کر پوچھا : “ مَا فَعَلَ اللہُ بِکَ “ یعنی اللہ پاک نے آپ کے ساتھ کیا مُعامَلہ فرمایا؟اُنہوں نے جواب دیا : اللہ پاک نے مجھ پر رحم فرمایا ، میری مغفرت فرما دی اور مجھے جنّت میں داخِل فرمایا۔ پوچھا گیا : کس عمل کے سبب؟جواب دیا : جب بارگاہِ اِلٰہی میں حاضِر ہوا تو اللہ پاک نے فرشتوں سے میرے گناہوں اور میرے پڑھے گئے دُرُود کا حساب لگانے کا حکم دیا ، جب حساب لگایا گیا تو میرے دُرُود میرے گناہوں سے زیادہ نکلے تو