Book Name:Fazail-e-Makkah & Hajj

شریف کا کل رقبہ 550 مربع کلومیٹر ہے۔ ([1])

یہ تمام ایریا جس میں جنگل بھی شامِل ہے ، اس کے اندر اندر تَر گھاس اکھیڑنا حرام ، یہاں کے درخت کاٹنا حرام ، یہاں کے جانوروں کو تکلیف پہنچانا حرام یہاں تک کہ اگر سخت دُھوپ ہو اور ایک ہی درخت ہو ، اس کے سائے میں ہرن بیٹھا ہو تو اپنے بیٹھنے کے لئے اُس ہرن کا اُٹھانا  جائِز نہیں ، مکہ مکرمہ کے کبوتروں کو اُڑانا ، انہیں ڈرانا ، انہیں کسی طرح تکلیف پہنچانا منع ہے ، ([2]) یہیں سے اندازہ لگائیے! جب مکہ مکرمہ کے جانوروں کا اتنا ادب ہے تو وہاں کے مسلمان انسانوں کا کتنا ادب ہو گا...؟تفسیر صراط الجنان میں ہے : اگر کوئی شخص قتل و جُرْم کر کے حُدُودِ حرم میں داخِل ہو جائے تو وہاں نہ اس کو قتل کیا جائے گا اور نہ اس پر حَدْ (یعنی شرعِی سزا) قائِم کی جائے گی۔ خلیفۂ دُوُم ، اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : اگر میں اپنے والِد خطّاب کے قاتِل کو بھی حرم شریف میں پاؤں تو اس کو ہاتھ نہ لگاؤں یہاں تک کہ وہ حُدُودِ حرم سے باہَر آجائے۔ ([3])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

کعبہ شریف کا حج کیا جاتا ہے

کعبہ شریف کا  چھٹا وَصْف جو پارہ 4 ، سورۂ آلِ عمران کی آیت : 97 میں بیان ہوا ، یہ اَصْل میں قیامت تک آنے والے مسلمانوں کے لئے ایک حکم ہے ، اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :


 

 



[1]...رفیق الحرمین ، صفحہ : 89۔

[2]...بہارِ  شریعت ،  حصہ : 6 ، جلد : 1 ، صفحہ : 1085-1086۔

[3]...تفسیر صراطُ الجنان ، پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران ، زیرِ آیت : 97 ، جلد : 2 ، صفحہ : 16۔