Book Name:Fazail-e-Makkah & Hajj

منقول ہے کہ کعبہ شریف روزِ قیامت پہلی رات کی دُلہن کی طرح اُٹھایا جائے گا تو جن لوگوں نے اِس کا حج کیا وہ اس کے پردوں کے ساتھ لٹکے ہوں گے اور اس کے گرد طواف کر رہے ہوں گے یہاں تک کہ کعبہ شریف جنّت میں داخِل ہو گا تو وہ بھی اُس کے ساتھ داخِل ہو جائیں گے۔ ([1])   

تصدق ہو رہے ہیں ، لاکھوں بندے گِرد پھِر پھِر کر        طوافِ خانہ کعبہ ، عجب دلچسپ منظر ہے([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

کعبہ شریف میں واضِح نشانیاں ہیں

پیارے اسلامی بھائیو!  کعبہ شریف کا چوتھا وَصْف جو اللہ پاک نے پارہ 4 ، سورۂ آلِ عمران کی آیت : 97 میں بیان فرمایا ، وہ ہے :

فِیْهِ  اٰیٰتٌۢ  بَیِّنٰتٌ  مَّقَامُ  اِبْرٰهِیْمَ  ﳛ   (پارہ4 ، سورۃآلِ عمران : 97)                                              

ترجمہ کنزُ العِرفان : اس میں کھلی نشانیاں ہیں ، ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ۔

تفسیرِ نعیمی میں اس آیت کے تحت ہے : اس سے مراد یہ نہیں کہ صِرْف کعبہ شریف میں اللہ پاک کی نشانیاں ہیں بلکہ مراد یہ ہے کہ خود کعبہ شریف میں ، اس کے آس پاس مسجدِ حرام شریف میں بلکہ سارے مکہ مکرمہ اور حُدُودِ حرم میں اللہ پاک کی واضِح نشانیاں ہیں۔ ([3])

اے عاشقانِ رسول !    کعبہ شریف ، مسجِدِ حرام اور مکہ مکرمہ میں اللہ پاک کی یہ واضِح نشانیاں کیا ہیں؟ اس بارے میں مفسرینِ کرام فرماتے ہیں : *کعبہ شریف کے پاس مقامِ


 

 



[1]...احیاء العلوم ، حج کا بیان ، جلد : 1 ، صفحہ : 733۔

[2]...ذوقِ نعت ، صفحہ : 253۔

[3]...تفسیر نعیمی ، پارہ : 4 ، آل عمران ، تحت الآیۃ97 ، جلد : 4 ، صفحہ : 37 ۔