Book Name:Molana Naqi Ali Khan ki 3 Karamat
عرش پردھومیں مچیں وہ مومنِ صالح مِلا فرش سے ماتم اٹھے وہ طیِّب و طاہِر گیا([1])
اللہ پاک کی اُن پر رحمت ہو اور اُن کے صدقے ہماری بےحساب مغفرت ہو۔ آمین بجاہ النبی الامین صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! اللہ پاک کے کامِل ولی ، عالِمِ باعَمَل ، حضرت علَّامہ ، مولانا ، مفتی نقی علی خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا دُنیا سے رخصت ہونے کا منظر کیسا ایمان افروز اور دِل نشین ہے۔ اور قربان جائیے! کہ آپ نے آخری لفظ جو زبان سے ادا فرمایا ، وہ لفظ “ اللہ “ تھا اور آخری تحریر جو لکھی وہ بسم اللہ شریف تھی۔
سرکارِ عالی وقار ، مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ خوشبودار ہے : جس کا آخری کلام “ کلمہ طیبہ “ ہوا وہ جنّت میں داخل ہو گا۔ ([2])
خادِمِ مصطفےٰ حضرت اَنس بن مالک رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ سے روایت ہے ، محبوبِ خُدا ، احمد مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : جس نے اللہ پاک کی تعظیم کے لئے عُمدہ کر کے بِسْمِ اللہ ِالرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم لکھا ، اللہ پاک اسے بخش دے گا۔([3])
سُبْحٰنَ اللہ! اے عاشقانِ رسول ! “ بِسْمِ اللہ “ شریف کی برکتیں لوٹنے اور مغفرت کی خیرات پانے کے لئے وقتاً فوقتاً باوُضو خوش خط کر کے کسی کاغذ پر بِسْمِ اللہ شریف لکھتے رہنے کی عادت بنائیے لیکن خیال رہے! بےادبی کے مقام پر ہرگز مت لکھئے ، دیواروں پر