Book Name:Molana Naqi Ali Khan ki 3 Karamat
سُبْحٰنَ اللہ! اے عاشقانِ رسول ! یہ ہے عشقِ رسول کہ جب محبوبِ ربِّ اکبر ، سلطانِ بحر وبر صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا ذِکْرِ پاک آئے تو عاشق جھوم جائے ، کمال ادب کے ساتھ ، شریعت کے دائرے میں رِہ کر ، اچھے سے اچھے الفاظ چُن کر ذِکْرِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کرے اور کرتا ہی چلا جائے ، کرتا ہی چلا جائے ، نہ دِل پر ملال آئے ، نہ دِماغ میں کچھ اَور خیال آئے ، نہ زبان تھکے ، نہ اٹکے ، بَس آنکھ پُر نَم ہو ، دِل مچلتا رہے اور ذِکْرِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہوتا رہے۔
نعت پڑھتا رہوں ، نعت سنتا رہوں ، آنکھ پُر نم رہے ، دِل مچلتا رہے
اُن کی یادوں میں ہر دَم میں کھویا رہوں ، کاش! سینہ محبت میں جلتا رہے
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
مفتی نقی علی خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی 3کرامات
ایک بار یُوں ہوا کہ بریلی شریف میں قحط سالی ہو گئی ، بارش نہ ہوئی ، فصلیں تباہ ہونے لگیں ، جانوروں کے لئے چارا تک نہیں ملتا تھا ، مہنگائی بھی بہت بڑھ گئی ، لوگ پریشان ہو گئے ، حضرت عَلَّامہ مولانا نقی علی خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ مرجعِ خلائق تھے ، ایک روز بریلی شریف کے لوگ کثیر تعداد میں اکٹھے ہو کر آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خِدْمت میں حاضِر ہوئے ، قحط کی وجہ سے ہونے والی پریشانیوں کا ذِکْر کیا اور التجاء کی کہ حُضُور دُعا فرما دیں کہ اللہ پاک بارش نازِل فرمائے اور قحط کی تباہی سے نجات مل جائے۔ حضرت مولانا نقی علی خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے غمخوارئ اُمَّت کے جذبے سے لبریز ہو کر فوراً فرمایا : سب میرے ساتھ چلئے۔