Book Name:Molana Naqi Ali Khan ki 3 Karamat
دوسروں کو سکھانے والے۔ ([1])
سنَّت کے مطابق میں ہر اِک کام کروں کاش! تُو پیکرِ سنَّت مجھے اللہ بنا دے
دو فرامین مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم (1) : بے شک اللہ پاک نرمی فرمانے والا ہےاور نرمی کو پسند فرماتا ہے۔ ([2]) (2) : نرمی جس چیز میں ہوتی ہے اُسے زینت بخشتی ہے۔ ([3])
اے عاشقانِ رسول! نرمی کرنا ہمارےپیارے آقا ، مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی پیاری پیاری سنّت مبارکہ ہے ، *ہمارے آقا ومولیٰ ، مُحَمَّد مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نہایت نرم دِل تھے ، اللہ پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے :
فَبِمَا رَحْمَةٍ مِّنَ اللّٰهِ لِنْتَ لَهُمْۚ- (پارہ4 ، سورۃآلِ عمران : 159)
ترجمہ کنزُ العِرفان : تَو اے حبیب!اللہ کی کتنی بڑی مہربانی ہے کہ آپ ان کے لئے نرم دل ہیں۔
*آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ڈانٹ ڈپٹ نہ فرماتے *اپنی ذات کے لئے غصہ نہ کرتے *بچوں پر شفقت فرماتے *صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے ساتھ نَرمی کا مُعَامَلہ فرماتے ، حدیثِ پاک میں ہے : ایک بار اَعْرابی (عرب کا ایک دیہاتی ) مَسْجِد نبوی شریف میں حاضِر ہوا (ظاہِر ہے یہ دیہات کا رہنے والا تھا ، مسجد کے آداب کی زیادہ معلومات نہیں رکھتا تھا ، لہٰذا اُس نے) مسجد میں کھڑے ہو کر پیشاب کرنا شروع کر دیا ، صحابۂ کرام نے اسے اس حرکت سے روکا تو پیارے آقا ، مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کو رَوْک