Book Name:Molana Naqi Ali Khan ki 3 Karamat
غوثِ اعظم شیخ عبد القادر جیلانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی غُلامی کے درجات ہیں۔ ([1])
رضا کے کام اور رک جائیں حاشا تِرا سائل ہے تو باذِل ہے یا غوث([2])
وضاحت : رضا کے کام نہ ہوں یہ ہرگز نہیں ہو سکتا کیونکہ اے غوث پاک! رضا آپ کا سوالی ہے اور آپ سخی بخشش کرنے والے میرے آقائے نعمت ہیں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
مفتی نقی علی خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا سَفَرِ آخرت
پیارے اسلامی بھائیو! عالِمِ باعَمَل ، ولئ باکرامت ، عاشِقِ ماہِ رسالت ، والِدِ اعلیٰ حضرت حضرت علَّامہ مولانا مفتی محمد نقی علی خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ 51 سال ، 5 ماہ دُنیا میں تشریف فرما رِہ کر 1297 ہجری کو ذیقعدۃُ الْحرام کی 30 یا 29 تاریخ ، جمعرات کے دِن ، ظہر کے وقت اس دارِ فانِی سے رخصت ہوئے ، آپ کا مزارِ پُراَنْوار بریلی شریف (ہند)میں آپ کے والِد مولانا رضا علی خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کےمزارِ پاک کے قریب ہے۔
حدیثِ پاک میں ہے : جو پیٹ کے مرض میں مبتلا ہو کر مرے ، وہ شہید ہے۔ ([3]) مولانا نقی علی خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بھی پیٹ کے مرض میں مبتلا ہو کر دُنیا سے رخصت ہوئے ، لہٰذا اس حدیثِ پاک کے مطابق آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے شہادت کا رُتبہ پایا۔
سیدی اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت ، شاہ امام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جس روز والِدِ ماجِد مولانا نقی علی خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا وِصَال ہوا ، اس روز آپ نمازِ فجر ادا فرما چکے