Book Name:Molana Naqi Ali Khan ki 3 Karamat
*ترمذی شریف کی روایت ہے ، اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : فَضْلُ الْعَالِمِ عَلَی الْعَابِدِ کَفَضْلِیْ عَلٰی اَدْنَاکُم یعنی عالِم کی عابِد پر ایسی فضیلت ہے ، جیسے میری فضیلت تمہارے کمتر پر۔ ([1])*مکی مدنی آقا ، اَحْمد مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : روزِ قیامت اللہ پاک عبادت کرنے والوں اور جہاد کرنے والوں کو حکم فرمائے گا : جنّت میں جاؤ! علما عرض کریں گے : اِلٰہی! انہوں نے ہمارے بتانے سے عبادت کی اور جہاد میں شریک ہوئے۔ حکم ہو گا : اے گروہِ عُلما! تم میرے نزدیک فرشتوں کی مانند ہو ، شَفَاعت کرو کہ تمہاری شفاعت قبول ہو گی۔ پَس عُلمائے کرام شفاعت کریں گے ، پھر جنَّت میں جائیں گے۔ ([2]) *ایک حدیثِ پاک میں ارشاد ہوا : جو شخص دوسروں کو سکھانے کے لئے عِلْم کا ایک باب سیکھے ، اسے 70 صدیقوں کا اَجْر دیا جائے گا۔ ([3])
مجھ کو اے عطار سُنّی عالِموں سے پیار ہے اِنْ شَاءَ اللہ دو جہاں میں میرا بیڑا پار ہے([4])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! اندازہ کیجئے! عُلَمائے کرام کیسی بُلند شان والے ہیں ، اللہ پاک ہمیں بھی عاشقانِ رسول عُلمائے کرام کا فیضان نصیب فرمائے۔ آئیے! اللہ پاک کے ایک کامِل ولی ، بہت بلند رُتبہ ، باعَمَل عالِمِ دین ، تَاجُ الْعُلَما ، رَئِیْسُ الْمُتَکَلِّمِیْن ، حضرت علَّامہ مولانا نقی علی خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہکا ذِکْرِ خیر کرتے اور سنتے ہیں۔