Book Name:Farooq e Azam Ki Aajizi o Sadgi
سے دور رکھا۔ آئیے حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی روشن سیرت کے اس چمکدار پہلو “ سادگی “ کے بارے میں سنتے ہیں۔ چنانچہ
جب سے حضرت عمرفاروق رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے رسولُ اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو بغیرچھنے آٹے کی روٹی کھاتے ہوئے دیکھا تب سے آپ نے بھی کبھی چھنے ہوئے آٹے کی روٹی نہیں کھائی۔ (طبقات ابن سعد ، ۱ / ۳۰۱)
کبھی یوں ہوا کہ صاحب زادی نے روٹی اور ٹھنڈے شوربے میں زیتون ملاکر آپ کی خدمت میں پیش کیا تو فرمایا : ایک برتن میں دو سالن ؟ میں اسے کبھی نہیں چکھوں گا۔ (طبقات ابن سعد ، ۳ / ۲۴۳)
کبھی ایسا ہوا کہ (خشک) شامی روٹی دانتوں سے توڑ کر کھاتے ، کسی نے پوچھا : یا امیر المؤمنین! اگر آپ کہیں تومیں آپ کے لئے نرم غذالے آؤں؟ تو فرمایا : کیا تمہاری نظر میں عرب میں کوئی ایسا شخص ہے جو عمدہ غذا حاصل کرنے کے لئے مجھ سے بھی زیادہ قوت رکھتاہو۔ (ریاض النضرۃ ، ۱ / ۳۶۵) (یعنی آپ حاکم تھےاور عمدہ غذا حاصل کرسکتے تھے مگر پھر بھی سادگی اختیار کرتے ہوئے خشک روٹی تناول فرماتے) ۔
کبھی اس طرح ہوا کہ خشک گوشت کے ٹکڑوں کو پانی میں اُبال کر لایا جاتا ، کبھی یوں ہوا کہ قلیل