Book Name:Farooq e Azam Ki Aajizi o Sadgi
آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اپنے اور اپنے گھر والوں کے لئے بقدرِ کفایت ہی خوراک لیا کرتے تھے ، گرمیوں میں ایک لباس لیتے اگر وہ کہیں سے پھٹ جاتا تو اسے پیوند لگا لیتے ، جب تک اس سے کام چلتا چلالیتے اور پھر اسے تبدیل کرلیتے ، ہرسال پچھلے سال سے کم درجے کا کپڑا ہی لیتے۔ کسی نے آپ سے اس معاملے میں بات کی تو آپ نے فرمایا : میں مسلمانوں کے مال سے اپنے خرچے کے لئے مال لیتا ہوں اور مجھے اتنا ہی کفایت کرتا ہے۔ (طبقات ابن سعد ، ۳ / ۲۳۴)
پیارے اسلامی بھائیو! امیرُ المؤمنین حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے خوراک اور لباس کی طرح اخراجات بھی نہایت کم تھے آپ نے کبھی اپنے عہدے اور منصب کے لحاظ سے شاہانہ خرچ نہ کئے بلکہ ایک عام سے آدمی کی طرح نہ صرف اپنے بلکہ اپنے گھر والوں کے اخراجات بھی معمولی رکھے چنانچہ
کسی نے یوں روایت کی : امیرُ المؤمنین حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اپنے اور اپنے گھروالوں پر یومیہ فقط دو درہم خرچ کیا کرتے تھے۔ (طبقات ابن سعد ، ۳ / ۲۳۴)
کسی نے یوں بتایا کہ آپ حج کے لئے گئے تو فقط 180 درہم خرچ کئے۔ (طبقات ابن سعد ، ۳ / ۲۳۴)
جب آپ کو ضرورت پیش آتی تو آپ بیتُ المال (سرکاری خزانے) سے قرض بھی لے لیتے ، بعض اوقات بیتُ المال کے نگران آپ کے پاس آتے اور قرضہ واپس مانگتے اور لوٹانے کا پابند کردیتے لہٰذا