Book Name:Farooq e Azam Ki Aajizi o Sadgi
مقدار میں تازہ گوشت لایا جاتا جسے آپ تناول فرماتے۔ (تاریخ ابن عساکر ، ۴۴ / ۲۹۸) کبھی ایسا بھی ہوا کہ شدید بھوک کے عالَم میں آپ کوایک ہی کھجور ملی تو آپ نے اسے کھا کر اوپر سے پانی پی لیا ، پھر اپنے پیٹ پر ہاتھ پھیر کر ارشاد فرمایا : بربادی ہے اس شخص کے لئے جس کو اس کےپیٹ نے جہنّم میں داخل کیا۔ (مناقب امیر المومنین عمر بن الخطاب ، ص ۱۳۵)کبھی ایک وفد آکر ٹھہرا تو کیا دیکھتا ہے کہ حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہ کےلئے روزانہ کھانے کے وقت ایک (سوکھی) روٹی چورہ کرکے لائی گئی ، جسے آپ کبھی گھی کے ساتھ کبھی زیتون کے ساتھ تو کبھی دودھ کے ساتھ تناول فرمالیتے۔ (تاریخ ابن عساکر ، ۴۴ / ۲۹۸۔ الزہد لابن المبارک ، ص ۲۰۴)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پىارے اسلامى بھائىو! امیر المؤمنین حضرت عمر فاروق رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی سادگی پر قربان جائیے کہ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی غذا کیسی سادہ تھی اسی طرح آپ کا پہننا اوڑھنا بھی نہایت سادہ تھا چنانچہ
کبھی دیکھا گیا کہ (نماز عید کے لئے) ننگے پاؤں ہی تشریف لئے جارہے ہیں۔ (مستدرک للحاکم ، ۴ / ۳۲ ، حدیث ۴۵۳۵)
(ملکِ شام کے سفرمیں) ایلہ کے مقام پر پہنچے تو طویل سفر کے سبب بدن پر موجود قمیص پیچھے سے پھٹ گئی تھی آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے وہاں کے حاکم کو اپنی قمیص دھلوانے اور پیوند لگانے کےلئے دے دی ، حاکم نے پیوند لگا کے اسے دھلوادیا اور ساتھ ہی اُس جیسی ایک نئی قمیص بھی بنوا کر آپ کی