Book Name:Imam Pak Aur Yazeed Paleed

امام حسین کا نام بھی موجود ہے ، امام حسین کے سالِ پیدائش کا ذِکْر بھی موجود ہے ، امام حسین کے سالِ شہادت کا ذِکْر بھی موجود ہے ، امام حُسَین جس مقام پر شہید ہوئے ، اس مقام کا ذِکْر بھی موجود ہے اور ساتھ ہی ساتھ امام حُسَین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے بھائی جان امام حَسَن مجتبیٰ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے نام اور سالِ شہادت کا بھی ذِکْر ہے اور اسی آیت سے یہ بھی پتا چل گیا کہ یہ دونوں بھائی امام ہیں(رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا)۔ ابھی تو یہ قرآنِ کریم کی ایک آیت ہے ، آگے چلئے تو شاید ان کی زندگی کے کئی واقعات بھی مل جائیں گے۔ ([1])

بے ادب گستاخ فرقہ کو سُنا دے اے حسنؔ     یُوں کہا کرتے ہیں سُنّی داستانِ اہلبیت([2])

انگریز پادری نے جب یہ ایمان افروز جواب سُنا تو اس کے دِل میں ہدایت کا نُور جگمگا اُٹھا اور وہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گیا۔ ([3])

نِگاہِ ولی میں وہ تاثیر دیکھی                          بدلتی ہزاروں کی تقدیر دیکھی

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

 پیارے اسلامی بھائیو!اس ایمان افروز حِکایت کو سامنے رکھ کر عاشقانِ رَسُول عُلماء  کی علمی شان و عظمت کا بھی اندازہ لگائیے ، کیسے زَبَردست انداز میں ، فِی الْبَدِیْہ (یعنی پہلے کسی تیاری کے بغیر ، فوراً) جواب ارشاد فرمایا۔ پھر اس کے ساتھ ساتھ قرآنِ کریم کی جامعیت بھی دیکھئے! صِرْف ایک بِسْمِ اللہ شریف میں کتنا کچھ بیان ہو گیا...! اور ایسا نہیں ہے کہ بِسْمِ اللہ شریف میں بَس اتنی ہی باتوں کا ذِکْر ہے ، اسلام کے چوتھے خلیفہ ، بابِ مَدِیْنَۃُ الْعِلْم(شہرِ عِلْم کے دروازے) ، مولا علیرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : اگر میں چاہوں تو بِسْمِ اللہ شریف کی تفسیر سے 70 اُونٹ بھر دوں (یعنی اتنے کاغذوں پر یہ تفسیر لکھی جائے کہ وہ کاغذ 70 اُونٹوں پر رکھے جائیں) ، ([4]) یہ ابھی صِرْف قرآنِ کریم کی ایک آیت ہے ، اندازہ کیجئے! مکمل قرآنِ پاک میں عِلْم کے کتنے سمندر موجود ہوں گے؟


 

 



[1]...مِہر مُنیر، صفحہ:425تا426، خلاصۃً۔

[2]...ذوقِ نعت، صفحہ:103۔

[3]...تحریکِ پاکستان میں علماءِ کرام کاکردار، صفحہ:63۔

[4]...الاتقان فی علوم القرآن، النوع:الثامن والسبعون، صفحہ:586۔