Book Name:Ala Hazrat Ka Tasawuf
تھی ، اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہدن رات خدمتِ دین میں مشغول رہنے کے باوجود لوگوں کی دِلجوئی میں پیش پیش رہا کرتے تھے ، اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ بلاوجہِ شرعی کسی کا دل نہیں دکھاتے تھے ، اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ جب بھی کسی سے وعدہ کرتےتو اسے ضرور پورا فرماتےتھے ، اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہمریضوں کی عیادت والی سُنّت پر عمل کیاکرتے تھے۔
آئیے!کچھ دیر کے لیے ہم اپنے اوپر غور کریں کہ کیا خدمتِ دِین کایہ جذبہ ہمارے اندر بھی موجود ہے؟کیا ہمارے سینے بھی مسلمانوں کی دِلجوئی کے جذبے سے سرشار ہیں؟کیا ہم بھی وعدے کی پابندی کرتے ہیں؟کیا ہمیں بھی مریضوں کی عیادت کرنے کی سعادت ملتی ہے؟اگر نہیں! تو آئیے! مل کر نیت کرتے ہیں کہ اعلیٰ حضرت کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے دینِ اسلام کی خوب خوب خدمت کریں گے ، مسلمانوں کی دلجوئی میں پیش پیش رہیں گے ، بلاوجہِ شرعی کبھی بھی کسی مسلمان کا دل نہیں دکھائیں گے ، وعدہ کریں گےتو اسے ضرورنبھائیں گے ، مریضوں (Patients)کی عیادت والی سُنّت پر عمل کی بھرپور کوشش کریں گے۔ اِنْ شَآءَ اللہ
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!فی زمانہ تَصَوُّف کو ایک عجیب رنگ دے دیا گیا ہے ، شریعت کی خلاف ورزیوں اورفسق و فجورمیں مبتلالوگ تَصَوُّف اورطریقت کی آڑ لے کربھولی بھالی عوام کو بیوقوف بنارہےہیں۔ یاد رکھئے!تَصَوُّفشریعت کی خلاف ورزی کرنے ، نمازیں چھوڑنے اورنامحرم عورتوں کے جھرمٹ میں رہنے یا ان سے ہاتھ پاؤں دبوانے کا نام نہیں ، تَصَوُّف منشیات کےنشےمیں ڈُوب