Book Name:Ala Hazrat Ka Tasawuf
تو یہ سلسلہ ختم ہوا۔ اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہکی نمازتو نمازہےآپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہکی جماعت کا ترک بھی بلاعُذرِ شرعی شاید کسی صاحب کو یاد نہ ہوگا۔ ( فیضانِ اعلی حضرت ، ۱۳۶)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!سنا آپ نے!اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کو نمازِ باجماعت سے کیسی مَحَبَّت تھی کہ کسی حال میں جماعت چھوڑنا گوارا نہ تھا ، نمازِ باجماعت سےآپ کی مَحَبَّت کا عالم تو دیکھئے کہ پاؤں میں شدید زخم کے سبب چلنے میں دُشواری ہے ، لیکن پھر بھی مسجد میں جا کر نمازِ باجماعت ادا فرمارہے ہیں ۔ بیان کردہ واقعات میں ان نادانوں کے لئے درسِ عبرت ہے جو نماز کے اوقات میں گلی کے کونوں ، چوکوں اور دکانوں پر بیٹھے فضول باتوں میں مشغول رہتے ہیں ، دکانداروں ، دفاتر میں کام کرنے والوں ، رکشہ ، ٹیکسی(Taxi) اور بسیں چلانے اور ریڑھی لگانے والوں کی لاپروائی کا یہ عالم ہے کہ اَذانیں ہوجاتی ہیں ، نمازوں کا وقت ختم اور دوسری نمازوں کا وقت آجاتا ہے ، مگر افسوس! یہ نادان اپنی جگہ سے ٹس سے مس نہیں ہوتے ، یوں ہی بعض لوگ سُستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر جماعت کے یا پھر گھر میں ہی پڑھ لیتے ہیں۔ یاد رکھئے! ہر عاقل (عقلمند) ، بالغ ، حُر (آزاد) ، قادِر (قدرت رکھنے والے)پر(دیگر شرائط کے ساتھ) جماعت واجِب ہے ، بِلاعُذر ایک بار بھی چھوڑنے والا گنہگار اورمُسْتَحِقِّ سزا(سزا کا حق دار)ہے اور کئی بار ترک کرے(چھوڑے) ، تو فاسِق مَردُوْدُ الشَّہادۃ (یعنی اس کی گواہی مَقْبول نہیں)اور اس کو سخت سزا دی جائے گی۔ (بہارِشریعت ، حصہ سوم ، ۱ / ۵۸۲)
حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سے روایت ہے ، مکی مدنی سلطان ، رحمتِ عالمیان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا : منافقین پر سب سے زیادہ بھاری عشاء اور فجر کی نماز ہے اور وہ جانتے کہ اس میں کیا ہے؟ تو گھسٹتے ہوئے آتے اور بےشک میں نے ارادہ کیا کہ نماز قائم کرنے کا حکم دوں پھر کسی کو حکم