Book Name:Sab Say Barh Kar Sakhi
مجھے میرے جَدِّ امجد، مکّی مَدَنی محمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے آپ کی مَیزبانی کا حُکم دیا ہے۔ آئندہ بھی جب کبھی بُھوک محسوس ہو ہمارے پاس تشریف لایا کریں ۔([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو!ہمارےپیارے دِیْنِ اسلام نے ہمیں مُسلمانوں کی خَیْر خَواہی، حُسنِ سُلُوک اورغریبوں کی مدد،یتیموں کی کفالت کرنے کا درس دیاہے،اسی وجہ سے ہرسال صاحبِ نصاب اَفْراد پر چند شرائط پائی جانے کی صُورت میں زکوٰۃ کو فرض فرمایا،نَفْلی صَدقات کے فَضائل بیان فرما کر لوگوں کو سخاوت کادرس دیا اور بخل کی مَذمَّت بیان فرمائی ہے،لہٰذاہمیں بھی چاہیے کہ زکوٰۃ جیسے اَہَم فریضے کی اَدائیگی میں سُستی وتنگ دِلی سے کام لینے کے بجائے، خالصۃً رِضائے الٰہی کی خاطر اس کے تمام شرعی مسائل کو مَدِّ نظر رکھتے ہوئے اَدائیگی کریں اورنفلی صَدقات کا بھی ذِہْن بنائیں کہ صَدَقہ اللہ پاک کو بہت پسند ہےاور آفتوں اور بَلاؤ ں کو ٹالنےکے ساتھ ساتھ غریبوں مسکینوں کی بَہُت سی ضَروریات پُوری ہونے کاسبب ہے۔
آئیے!سَخاوت کا جذبہ پیدا کرنے کیلئے سَخاوت کے فضائل پر 5 مشتمل فرامینِ مُصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سُنتے ہیں۔
(1)...سَخاوت جنَّت کے درختوں میں سے ایک درخت ہے، جس کی ٹہنیاں زمین کی طرف جُھکی ہوئی ہیں، جو شخص ان میں سے کسی ایک ٹہنی کوپکڑ لیتا ہے ،وہ اسے جنَّت کی